متنازع شہریت قانون پر اقوام متحدہ کا سخت ردعمل۔ سپریم کورٹ سے غور کرنے کی اپیل

جینوا: (ملت ٹائمز) اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کی تنظیم نے کہا کہ ‘یہ قانون بھارتی آئین کی اُس دفعہ کو نظر انداز کرتا ہے جس میں تمام طبقوں کو برابری کا حق دیا گیا ہے۔’
مُلک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے، اس درمیان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم ‘یو این ایچ آر’ نے شہریت ترمیمی قانون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ‘یہ قانون بنیادی طور پر امتیازی ہے۔’یو این ایچ آر نے ٹویٹر پر ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا ‘ہمیں شہریت ترمیمی قانون پر تشویش ہے کیونکہ یہ قانون بنیادی طور پر امتیازی ہے’۔انہوں نے لکھا کہ ‘ہم پریشان سمجھے جانے والے طبقوں کو بااختیار بنانے کے حق میں ہیں لیکن اس بل میں مسلمانوں کا ذکر نہ ہونے سے یہ بل بنیادی طور پر امتیازی ہے’ قانون متحدہ نے یہ بھی کہا کہ امید ہے کہ ہندوستان کی سپریم کورٹ ہم نے میں غور کرے گی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ‘یہ قانون بھارتی آئین کی اُس دفعہ کو نظر انداز کرتا ہے جس میں تمام طبقوں کو برابری کا حق دیا گیا ہے۔’واضح رہے کہ اس سے قبل ‘یو ایس سی ائی آر ایف’ نے کہا تھا کہ ‘اگر شہریت ترمیمی قانون بھارتی پارلیمان میں پاس ہوتا ہے تو امریکہ کو وزیر داخلہ امت شاہ سمیت اہم رہنماؤں پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کرنا چاہیے۔’