اسلامی عقائد و معلومات پر تاریخی مسابقہ بحسن و خوبی اختتام پذیر

مدارس اسلامیہ دیوبندکے ۶۰ طلبہ نے حصہ لیا ،پانچ صوبوں سے تحفظ ختم نبوت کے نظماء و صدور نے شرکت کی

دیوبند: مرکزالتراث الاسلامی دیوبند کی جانب سے۱۴؍ ربیع الآخر ۱۴۴۱؁ھ مطابق ۱۲؍دسمبر ۲۰۱۹؁ء بروز جمعرات اردو اور انگریزی زبان میں پہلی مرتبہ عقیدہ اور علم کلام کے موضوع پر مسابقہ منعقد ہوا،جس کی صدارت دار العلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مفتی ابوالقاسم صاحب نعمانی مد ظلہ العالی نے فرمائی،حضرت مہتمم صاحب نے بعد نماز عصر محمود ہال میں مجلس کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے کلیدی اور پر مغز خطاب میں کہاکہ اپنی نوعیت کا یہ تاریخی اور پہلا پروگرام ہے جواسلامی عقائد اور علم کلام پر منعقد ہورہا ہے،اس سے پہلے کسی کو خیال بھی نہیں آتا تھاکہ اسلامی عقائد کے موضوع پر مسابقہ بھی ہوسکتا ہے۔ منتظمین تراث الاسلامی اور پروگرام کے نگراں جناب مولانا شاہ عالم صاحب گورکھپوی کو مبارکباد دیتے ہوئے مہتمم صاحب نے تمام شرکاء کی بھی حوصلہ افزائی کی ۔

نگرانی کے فرائض انجام دیتے ہوئے جناب مولانا شاہ عالم صاحب گورکھپوری استاذ و نائب ناظم کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت دار العلوم دیوبندنے بتایا کہ اس طرح کے پروگراموں سے مسلمانوں کے درمیان پھیلنے والے ارتدادی فتنوں پر آسانی سے کنٹرول پایا جاسکتا ہے، ملک کے بدلتے ہوئے سیاسی حالات میں ارتداد کے جوخطرات محسوس کیے جارہے ہیں ان سے حفاظت کے لئے بھی یہ نظام عوام و خواص کے لیے مفید ہوگا کیونکہ جب مسلمان اپنی زبان میں عقائد کو دلائل کے ساتھ ذہن نشین کر لیں گے تو اپنی فطری قوت سے ہر پیدا ہونے والے فتنے کا معقول جواب از خود مہیا کر لیں گے۔

عصر کے بعد مولوی بریر احمد بن جناب حافظ ابرار احمد صاحب کی تلاوت قرآن پاک سے مجلس کا آغاز ہوا،اور نو بجے رات تک مسابقہ چلا، مسابقہ اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں تھا۔ اس پروگرام میںاردو زبان سے جن خوش نصیب شرکاء نے پوزیشن حاصل کی ان میں اوّل پوزیشن مولوی عبداﷲ بن جناب محمد رفیق صاحب ارریہ متعلم عربی ششم دار العلوم دیوبند لائے اور حضرت مفتی ابوالقاسم صاحب نعمانی مدظلہ العالی کے ہاتھوں پندرہ ہزار روپیے کا ’’رئیس المتکلمین مولانا محمد قاسم نانوتویؒ انعام وصول کیا۔ دوم پوزیشن حاصل کرنے والے دو طالبعلم تھے ، (۱) محمد شکیل احمد بن جناب محمد قیوم صاحب سپول متعلم دورہ حدیث دار العلوم دیوبند، (۲) محمد احتشام الحق بن جناب محمد تسلیم صاحب دیوریامتعلم عربی ہفتم دار العلوم دیوبند۔حضرت مہتمم صاحب کے ہاتھوں قرعہ اندازی کے ذریعے ان میں سے محمد احتشام الحق دیوریاوی کو متکلم اسلام محدث عصر مولانا انور شاہ کشمیری ؒ انعام مبلغ دس ہزارروپئے سے نوزا گیا ۔سوم پوزیشن تین خوش نصیب طلبہ نے حاصل کی، (۱) محمد عادل بن جناب حافظ محمد شہزاد صاحب مدھیہ پردیش متعلم عربی ہفتم دار العلوم دیوبند،(۲) محمد قاسم بن جناب قاضی محمد کامل صاحب سہارنپورمتعلم عربی ہفتم دار العلوم دیوبند، (۳) مجاہد الاسلام بن جناب شجاع الدین صاحب دہلی متعلم عربی ہفتم دار العلوم دیوبند۔ حضرت مہتمم صاحب ہی کے ہاتھوں قرعہ اندازی کے ذریعے ان میں سے محمد عابد مدھیہ پردیش کو متکلم اسلام مولانا اشرف تھانوی اؒنعام ، مبلغ سات ہزار روپیے سے بدست جناب مفتی صدیق صاحب ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت نلگنڈہ حیدر آباد اور جناب مفتی محمدایوب صاحب ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت ہاپوڑ نوازا گیا ۔

اسی طرح انگلش زبان میں اوّل پوزیشن حاصل کرنے والے خوش نصیب طالب علم شہباز اختر بن جناب سمیع اختر صاحب سیوان کوانعام خصوصی بنام حضرت شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ ، دوم پوزیشن حاصل کرنے والے خوش نصیب طالب علم محمد سلمان بن قاضی عزیزصاحب قاسمی جھارکھنڈ کوانعام خصوصی بنام امیر الہند مولانا اسعد مدنی ؒسے بدست مفتی محمد انوار صاحب نوازا گیا۔ جبکہ سوم پوزیشن دو خوش نصیب طلباء نے حاصل کی، (۱) محمد محبوب بن جناب محمد شفیق صاحب جھارکھنڈ، (۲) الیاس الرحمن بن جناب عبد الرقیب صاحب آسام،جن میں سے حضرت مہتمم صاحب کے ہاتھوں قرعہ اندازی کے ذریعے محمد محبوب جھارکھنڈ کو انعام خصوصی بنام مولانا مرتضی حسن چاندپوری بدست مولانا کامران صاحب دیاگیا ۔

بقیہ تمام شرکاء کو متکلم اسلام مفتی محمد کفایت اﷲ صاحبؒ انعام ،جناب قاری عارف جمال صاحب ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت دہلی کے ہاتھوں ،تحفظ ختم نبوت کی نشاۃ ثانیہ کے بانی امیر الہند مولانا اسعد مدنیؒ انعام ، جناب مفتی مسرور احمد بھوپال رکن مجلس تحفظ ختم نبوت بھوپال و جناب مفتی فائزالدین فاروقی رکن مجلس تحفظ ختم نبوت بھوپال کے ہاتھوں ، خطیب ختم نبوت امیر شریعت سیدعطاء اﷲشاہ بخاریؒ انعام ،جناب مفتی حسام الدین صاحب رکن مجلس تحفظ ختم نبوت دہلی کے ہاتھوں ، مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ انعام ،جناب مولانا شاہ عالم صاحب گورکھپوری اور جناب قاضی محمد کامل صاحب کے ہاتھوں، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی بانی مولانا لال حسین اخترؒ انعام ، جناب مولانا انوار احمد صاحب بستوی اور مولانا کامران صاحب کے ہاتھوں دئیے گئے ۔اس طرح کل گیارہ شخصیات کے نام سے انعامات تقسیم ہوئے۔ اردو مسابقہ میں ممتحن کے فرائض جناب مولانا محمد عمران صاحب مدرس مدرسہ سعادت دارین ستپون (گجرات) ،حکم کے فرائض جناب مفتی محمد اشرف عباس صاحب استاذ دار العلوم دیوبند اور جناب مفتی حسام الدین صاحب نے انجام دئیے ۔جبکہ انگریزی مسابقہ میںجناب مفتی محمد انوار صاحب بستوی اور جناب مولانا کامران صاحب قاسمی لکھیم پوری نے ممتحن اور حکم کے فرائض انجام دئیے ۔

پروگرام میں دہلی ، بھوپال، حیدرآباد ، کیرالہ ، یوپی کی مجالس تحفظ ختم نبوت کے نظماء و صدور کے علاوہ مدرسہ تعلیم الاسلام تیوڑہ مظفر نگرکے نائب مہتمم مولانا محمد اقبال قاسمی کے ہمراہ ان علاقوں سے اسکول و کالج کے پروفیسران و ماسٹر صاحبان نے بھی شرکت کی اور پروگرام سے اچھے تاثرات لینے پر یہ عہدکیاکہ آئندہ اسکول و کالج میں پڑھنے والے مسلم طلباء کے عقائد پر بھی توجہ دی جائے گی ۔ اخیر میں مسابقہ کے انچارج جناب ماسٹر محمد احمد صاحب نے حاضرین، شرکاء مسابقہ اور معاونین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہ صمیم قلب اپنی جانب سے اور تمام ذمہ داران کی جانب سے حاضرین و مساہمین اور ان تمام افراد کے ’’جنہوں نے اس پروگرام کی تیاری میں کسی طرح کا بھی تعاون کیاہو‘‘بے انتہاء ممنون و مشکور ہیں کہ انہوں نے ان ناسازگار حالات میں بھی ہمارے قدم سے قدم ملا کر اس مسابقاتی پروگرام کو کامیاب بنایا۔

واضح رہے کہ مسابقہ کے لئے جس کتاب کا انتخاب عمل میں آیا تھا اس کا نام ’’اسلامی عقائد و معلومات‘‘ مصنفہ جناب مولانا شاہ عالم صاحب گورکھپوری ہے۔اس کتاب کے اب تک اردو، ہندی، انگریزی، عربی، ملیالم، گجراتی، تیلگو، وغیرہ آٹھ زبانوں میں تراجم شائع ہوکر بہت سے مدارس و مکاتب میں شامل نصاب ہوچکے ہیں۔