پی ایم مودی اور امت شاہ پر تبصرے کے لیے مورخ عرفان حبیب کو نوٹس

علی گڑھ(آئی این ایس انڈیا)
علی گڑھ سول کورٹ کے ایک وکیل نے مشہور مورخ عرفان حبیب کونوٹس بھیجاہے۔ یہ نوٹس وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ کے خلاف مورخ طرف کردہ مبینہ تبصرے کو لے کر بھیجاگیاہے۔نوٹس میں حبیب سے 7 دن کے اندراندر جواب دینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مو¿رخ نے پیر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک تقریر کی تھی۔عرفان حبیب کی تقریر کا ذکر کرتے ہوئے گپتا نے نوٹس میں لکھاہے کہ آپ نے امت شاہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے نام سے شاہ ہٹا لیں کیونکہ یہ فارسی لفظ ہے۔آپ نے کہا کہ آر ایس ایس کا قیام مسلمانوں پرحملے کے لیے ہواتھا۔آپ نے ہندوتو مفکر ویرساورکر کو ملک کے بٹوارے کے لیے ذمہ دار بتایا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ٹو نیشن تھیوری جناح کی دین تھی۔آپ نے حکومت کی صفائی مہم میں گاندھی کے شیشے کے استعمال کا مذاق اڑایا۔نوٹس میں وکیل نے کہا ہے کہ انہوں نے تمام اخبارات میں حبیب کے بیانات کوپڑھا ہے۔انہوں نے حبیب سے 7 دن کے اندر اندر جواب دینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیاہے۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر حبیب ایسا نہیں کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔