حیدرآباد: (پریس ریلیز) آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری وترجمان،اسلامک فقہ اکیڈمی کے جنرل سکریٹری اورالمعہدالعالی الاسلامی حیدرآبادکے بانی وناظم مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے حضرت مولانا محمد برہان الدین سنبھلیؒ کی وفات پر کہا ہے کہ وہ بزرگ عالم دین، بڑے فقیہ اور ممتاز محقق تھے، ان کی وفات علمی دنیا کے لئے بڑا نقصان ہے، وہ کہنہ مشق استاذ تھے، پوری دنیا میں ان کے تلامذہ پھیلے ہوئے ہیں، وہ بلند پایہ مصنف تھے، ان کی کتابوں میں معاشرتی مسائل اور عصر حاضر کے شرعی مسائل کو خاص طور پر بڑی مقبولیت حاصل ہوئی، ان کا نام فقہ وفتاویٰ کی دنیا کا نہایت معتبر نام تھا، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے تحت مرتب ہونے والے ’’ مجموعہ قوانین اسلامی‘‘ کی ترتیب میں ان کا اہم حصہ تھا، وہ حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ کے معتمد خاص تھے، انھوں نے تقریباََ نصف صدی دارالعلوم ندوۃ العلماء میں کامیابی کے ساتھ تدریس کی خدمت انجام دی، وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تاسیس کے وقت سے اس کے ممبر تھے، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کی تاسیس میں بھی شامل تھے، اور اب اس کے نائب صدر تھے، علوم اسلامی پر ان کی گہری نگاہ تھی، انھوں نے دنیا کے مختلف ملکوں میں اہم علمی موضوعات پر منعقد ہونے والے سیمیناروں اور کانفرنسوں میں ہندوستان کے علمی حلقہ کی نمائندگی کی، انہیں ان کی علمی و قلمی خدمات کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے لئے ان کی وفات بہت بڑا نقصان ہے، اور ذاتی طور پر اس حقیر کے ساتھ بھی ان کی بڑی شفقتیں اور عنایتیں تھیں، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔