نئی دہلی(ملت ٹائمز): جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد ، ریاست کے دو سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے جلد رہا ہونے کے آثار نظر نہیںآرہے ہےں۔ ان دونوں رہنماوں پر اب پبلک سیفٹی ایکٹ نافذ کردیا گیا ہے۔ پبلک سیفٹی نایکٹ کے تحت کسی کو بھی بغیر کسی مقدمے کے تین ماہ کے لئے حراست میں لیا جاسکتا ہے۔سینئر پولیس آفیسر کے مطابق ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دونوں رہنماوں کے نظربندی کے وارنٹ پر دستخط کردیئے ہیں۔ اس سے قبل عمر عبداللہ کے والد فاروق عبداللہ کو بھی ستمبر میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ 5 اگست کو جموں و کشمیر اور لداخ کو دو الگ الگ مرکزی علاقہ بنا دیا گیا۔ اسی دوران جموں و کشمیر کے بہت سارے رہنماوں کو تحویل میں لیا گیا تھا۔ حکومت نے پچھلے دنوں میں کچھ رہنماوں کو رہابھی کیا تھا ، لیکن زیادہ تر بڑے لیڈر ابھی بھی نظربند ہیں یا زیر حراست ہیں۔عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی جلد رہائی کی امید ختم