صدر رجب طیب ایردوان نےکہا کہ ہم جس طرح دیگر ممالک میں کھولے جانے والی عبادت گاہوں کی تعظیم کو مقدم سمجھتے ہیں اسی طرح چاہتے ہیں کہ کوئی بھی ہماری عبادت گاہوں کے معاملات میں دخل اندازی نہ کرے
صدر رجب طیب ایردوان نے آیا صوفیہ سے متعلق کہا ہے کہ اس بارے میں بیان بازی ترکی کی سالمیت کے خلاف حملہ ہے۔
صدر نے استنبول کے علاقے لیونت میں ایک مسجد کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ ہم جس طرح دیگر ممالک میں کھولے جانے والی عبادت گاہوں کی تعظیم کو مقدم سمجھتے ہیں اسی طرح چاہتے ہیں کہ کوئی بھی ہماری عبادت گاہوں کے معاملات میں دخل اندازی نہ کرے،کیونکہ اس قسم کی بیان بازیاں ہماری بقا و سالمیت کے خلاف حملہ تصور کی جائیں گی ۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی میں مسلم اکثریت آباد ہے جن کے علاوہ دیگر مذاہب کے پیروکار بھی اپنے عقائد کے مطابق آزادانہ طور پر عبادت گزاری اور تہواروں کو منانے کا حق رکھتے ہیں جن کا تحفظ ہماری ذمے داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کروڑوں افراد مذہبی عقائد کی وجہ سے قتل یا اذیتوں اور مصائب کا شکار ہوتے ہیں جن کی باز پرس کرنا اور انہیں روکنا زیادہ ضروری ہے۔