آیا صوفیہ مسجد کو عبادت کے لئے کھولنے کی تاریخ بھی اتفاقی نہیں تھی بلکہ 24 جولائی کو لوزان سمجھوتے کی 97 ویں سالانہ یاد کا دن تھا: لے موند
فرانس کے روزنامے لے موند نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے سیور سمجھوتے کا انتقام لے لیا ہے۔
“سو سال بعد ایردوان کا سیور سمجھوتے کا انتقام” کے زیرِ عنوان خبر میں روزنامہ لے موند نے لکھا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان اور لیبیا کے وزیر اعظم فائز السراج کو شمالی افریقہ اور بحرِ روم میں جاری اسٹریٹجک کھیل کا پانسہ پلٹنے کی خاطر ایک ناقابل فراموش سمجھوتہ کرنے کے لئے ایک شاندار اور تاریخ سے لبریز جگہ کی ضرورت پڑی۔
اس کے لئے استنبول دولما باہچے پیلس ایک بہترین جگہ تھی۔یہاں ایردوان اور سراج نے نومبر 2019 سے فروری 2020 کے درمیان سمجھوتے سے متعلق چار ملاقاتیں کیں۔
خبر میں کہا گیا ہے کہ طرابلس حکومت نے لیبیا کی فوجی اور لاجسٹک امداد کے جواب میں مشرقی بحرِ روم میں، انقرہ کے مقاصد کی تکمیل کے لئے ضروری، ایک بحری سرحد کے اصول کو قبول کر لیا۔
خبر کے مطابق ایردوان نے 16 دسمبر 2019 کو دولما باہچے پیلس میں سراج کے ساتھ دوسری ملاقات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ” ہم نے اس فوجی و توانائی کے سمجھوتے کے ساتھ سیور سمجھوتے کو فسخ کر دیا ہے” ۔ اخبار کا کہنا ہے کہ اس بیان سے صدر ایردوان یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ سیور سمجھوتے کا انتقام لے لیا گیا ہے۔
خبر میں اس پہلو پر بھی زور دیا گیا ہے کہ یورپی یونین اور امریکہ نے شام میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف لڑنے کے لئے دہشتگرد تنظیم YPG/PKK کو تعاون فراہم کیا۔ 15 جولائی کو فیتو دہشتگرد تنظیم کے ناکام حملے کے بعد ترکی نے شام کے ساتھ سرحدی علاقے میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم YPG/PKKکےخلاف بھاری جدوجہد شروع کر دی۔ فیتو کے ناکام حملے کے بعد صدر ایردوان اور ان کے انتہائی دائیں بازو کے حامی ساجھے داروں کی نگاہ میں مسئلہ کسی نئے سیور سمجھوتے کے جال میں پھنسنے سے پرہیز کرنا ہے۔
خبر میں کہا گیا ہے کہ آیا صوفیہ کبیرہ جامع مسجد شریف کو عبادت کے لئے کھولنے کی تاریخ بھی اتفاقی نہیں تھی بلکہ 24 جولائی کو لوزان سمجھوتے کی 97 ویں سالانہ یاد کا دن تھا۔