کوالا لمپور ( ملیشیاء)
ملت ٹائمز/ایجنسیاں
خانوادۂ قاسمی کے چشم و چراغ مولاناڈاکٹر محمد شکیب قاسمی کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ملیشیاء کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی جس کی خبر ملتے ہی اہل علم طبقہ کی جانب سے مبارکباد اور تہنیتی مکتوب کاسلسلہ جاری ہوگیا، واضح رہے کہ مولاناڈاکٹرمحمد شکیب قاسمی بانی دارالعلوم دیوبند حجۃ الاسلام مولانامحمد قاسم نانوتویؒ اورحکیم الاسلام مولاناقاری محمد طیب صاحبؒ سابق مہتمم دارالعلوم دیوبند کے خانوادہ کے چشم وچراغ اورفکر دیوبند کے ترجمان خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب مدظلہٗ کے پوتے ہیں، موصوف نے دیوبند سے فضیلت کی جامعہ ازہر قاہرہ مصر سے تعلیم حاصل کی اورپھر ملیشیاء انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی سے ’’الشیخ مفتی محمد شفیع العثمانی فقیہ للنواز ل والواقعات‘‘ کے عنوان پر ایم اے مکمل کیا اور اس کے بعد اسی یونیورسٹی سے ’’جہود الامام الکشمیری فی علم الحدیث من خلال کتابہ فیض الباری ۔دراسۃ مقارنۃ تحلیلیۃ‘‘کے عنوان پروفیسرڈاکٹرمحمدابواللیث صاحب کی نگرانی میں۴۴۴؍صفحات پر مشتمل ضخیم مقالہ تحریر کرکے ڈاکٹریٹ مکمل کی ۔ اوراب گذشتہ۵؍نومبر ۲۰۱۶ء کوانٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کوالا لمپور کی جانب سے ایک عظیم الشان باوقار تقریب منعقد کی گئی،جس میں پہانگ اسٹیٹ ملیشیاء کے بادشاہ کی موجود گی میں اسلامک انٹر نیشنل یونیورسٹی ملیشیاء کی ریکٹر پروفیسر ڈاکٹرژلیحا قمر الدین کے ہاتھوں انہیں ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی ہے ،یقیناًیہ اہل علم کے لئے اور خصوصاً اہل دیوبند کے لئے ایک پرمسرت موقع ہے اس موقع پر ملک و بیرون ملک سے اور خصوصاً علماء طبقہ کی جانب سے بے شمار تہنیتی مکتوب موصول ہو رہے ہیں، ملیشیاء انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر محمدابواللیث صاحب نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی نوجوانوں کے لیے تعلیم کے میدان میں ترقیات کی راہیں ہموار ہیں نوجوان اورفضلاء مدارس اپنی سرگرمیوں کو پروان چڑھاتے ہوئے علوم نبویہ کی حفاظت کے لیے آگے آئیں، ڈاکٹرمحمد شکیب قاسمی ان جیسے تمام لوگوں کے لئے ایک مشعل راہ ہیں میں موصوف کوبصمیم قلب مبارک باد پیش کرتاہوں ،اس اہم عنوان پر ڈاکٹر محمدشکیب قاسمی صاحب کی ڈاکٹریٹ اہل علم کے لئے اور اورخصوصاً فکر دیوبند سے وابستہ افراد کے لئے نہایت مسرت کاموقع ہے۔
شارجہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالسمیع بن محمد الانیس نے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ برصغیر میں حفاظت اسلام کے باب میں خانوداۂ قاسمی کی جو عظیم خدمات ہیں اسے کبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا بلکہ وہ تاریخ کاایک عظیم باب ہے، ڈاکٹر محمدشکیب قاسمی نے ان پاکیزہ وحسین روایات کو جس قدر امانت کے ساتھ سنبھالاہے اس سے ان کی تندہی اوراپنے مقصد میں بیداری آشکارا ہوتی ہے اس اہم عنوان پر ان کی ڈاکٹریٹ پر ہم موصوف کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، ڈاکٹر محمد شکیب قاسمی اپنے اسلاف کی پاکیزہ روایات کے امین اورعلماء دیوبند کی تصنیفات کے شیوع کے تئیں متفکر مجتہد نظر آتے ہیں ۔وہ ہندوستان کے پہلے محکمۂ مجلہ ’’وحدۃ الامۃ‘‘ کے مدیر ہیں انہیں ڈاکٹر کی ڈگری کی تفویض بعد والوں کے لیے نشان منزل ہے اورہم لوگوں کے لیے مقام مسرت ہے۔
دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث اور تنظیم علماء ہند کے کل ہند صدر مولاناسید احمد خضر شاہ مسعودی نے ڈاکٹرمحمد شکیب قاسمی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ علامہ کشمیریؒ کی خدمات حدیث عظیم ہیں ان کی ذکاوت ان کافہم ان کا درس ان کی تشریحات ، ان کے نوادرات اوران کے مختارات محیر العقول اوربے مثل و بے بدل ہیں، اورپھر فیض الباری کے نام سے بخاری جیسی عظیم کتاب کی شرح ان کی عظیم خدمات کاشاہکار ہیں موصو ف نے فیض الباری کے تناظر میں علامہ کشمیری کی خدمات حدیث پر پی ایچ ڈی کا جو ضخیم مقالہ تیار کیاہے وہ یقیناً علمی دنیا میں ایک باب کا اضافہ ہے اورپھر انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی تفویض تمام اہل علم طبقہ کے لیے عظیم سرمایہ افتخار ہے اورجو لوگ کچھ کرنے کا ہنر اور سلیقہ اورمیدان علم و فن میںآگے بڑھنے کاشوق رکھتے ہیں ان کے لیے موصوف نشان راہ ہیں۔حق تعالیٰ خوب سے خوب ترکامیابی عطافرمائے
اس موقع پر مزید مبارکبار پیش کرنے والوں میں سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ محی الدین عوامہ صاحب،سوڈان کے عالم دین ڈاکٹر ابراہیم زین صاحب کے علاوہ جناب ڈاکٹرعابد اللہ غازی صاحب(امریکہ) ڈاکٹرسیوطی عبدالمناس (ملیشیاء) (دیوبند) مولانا محمداسلام قاسمی صاحب(دیوبند)مولانا غلام نبی صاحب،(دیوبند)مولاناڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی صاحب(امریکہ)وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔