مدھوبنی : دین اسلام کے تحفظ اور نشر واشاعت کی ذمہ داری امت محمدیہ پر مشترکہ طور پر ھے، لیکن علماء وصلحاء اور قائدین پر یہ فریضہ کچھ زیادہ ہی مضبوطی کے ساتھ عائد ہے ، الحمدللہ روز اول سے ہی علماء کرام نےاس کام کواپنی زندگی کامشن بنایا ، اس کے تئیں ہمیشہ فکرمند رہے، نتیجہ یہ ہواکہ انہوں نے اس بیمار امت کی نبض شناسی کی اور محسوس کرلیا کہ جب تک بنات حواکی تعلیم و تربیت نہیں ہوگی اور جب تک اس امت کو نیک مائیں اور پاک دامن بہنیں نہیں ملیں گی اس وقت تک اصلاح و ہدایت کی فضائیں عام نہیں ہوسکتیں، مجھے بے حد خوشی ہوئی کہ اس عظیم تحریک میں ” جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک ” ایک نمایاں نام ہے،علاقے میں ایک بے مثال ادارہ برق رفتاری کے ساتھ اپنے ہدف کی طرف رواں دواں ہےاوردرجنوں اساتذہ و معلمات پر مشتمل اس چشمے سے ہزارہا افراد آسودہ ہورہے ہیں۔
یہ باتیں صوبہ گجرات کے مشہور و معروف عالم دین اور جامعہ فیض سبحانی رامپورہ سورت کے بانی و ناظم حضرت مولانا محمد ارشد میر صاحب صدر جمعیۃ علماء ہند سورت گجرات نے جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے دارالحدیث میں منعقد ایک استقبالیہ پروگرام میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، مولانا نے تعلیم نسواں کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیتے ہوے فرمایا کہ غربت زدہ علاقے میں بے سروسامانی کے باوجود اس طرح کے ادارے کا وجود اس کے بانیوں اور ذمہ داروں کے عزم وحوصلے اور خلوص وللہیت کا ثمرہ ہے، اس کے لئے میں مولانا مفتی محمد حسنین صاحب قاسمی مدظلہ کو دلی مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعاء کرتاہوں کہ اللہ تعالی انہیں اور ان کے مخلص ساتھی مولانا محمد نسیم صاحب قاسمی مدظلہ کو صحت وسلامتی کے ساتھ رکھے اور ادارے کی ترقیات کے لئے لمبی سے لمبی عمر عطاء فرماے ۔
مولانا موصوف نے اپنے اس دورہ میں جامعہ کے ابتدائ درجات سے دورہ حدیث شریف تک کا تعلیمی جائزہ لیا،حضرت ناظم صاحب سے جملہ شعبہ ہائے جامعہ کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کیں ، اساتذہ ، طالبات اورمطبخ وغیرہ کے اخراجات پر گفتگو کرتے ہوے اطمئنان کا اظہار کیا اور اپنے حوصلہ افزا تاثرات پیش کئے، جامعہ سے رخصت ہوتے ہوے سلسلۂ نقشبندیہ کے معروف بزرگ حضرت مولانا شمس الہدی صاحب دامت برکاتہم سے مل کر کئی گھنٹے کسب فیض کیا،اخیر میں جامعہ عائشہ کے بانی و ناظم حضرت مولانا مفتی محمد حسنین صاحب قاسمی نے موسم کی سردی اور حالات کے ناسازی کے باوجود مہمان مکرم کی تشریف آوری اور حوصلہ افزائی پر دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا ۔