نئی دہلی: (ملت ٹائمز) دہلی کی قدیم روایتوں کے امین اور پرانی دہلی کا درخشاں ستارہ حاجی میاں فیاض الدین بھی 28اپریل 2021 بروز بدھ کو اس دار فانی سے رخصت ہوئے اور اپنے مالک حقیقی کی بارگاہ میں پہنچ گئے۔ دہلی گیٹ کے قبرستان میں ان کی تدفین عمل میں آئی ۔ تفصیلات کے مطابق کچھ دنوں پہلے وہ کرونا سے متاثر ہوگئے تھے جس کے بعد میکس میں علاج ہوا اور تندرست ہوگئے ۔ اس درمیان انہوں نے کرونا کی ویکسین لگوائی جس کے بعد بخار آنا شروع ہوا ۔ دوبارہ انہیں ہسپتال میں ایڈمیت کیا گیا جہاں ان کی طبعیت بگڑتی چلی گئی اور کڈنی فیل ہونے کے سبب ان کی موت ہوگئی ۔
مرحوم حاجی میاں فیاض الدین متعدد خوبیوں کے حامل تھے اور اپنی ذات میں خود ایک انجمن تھے ۔پرانی دہلی کی سیاسی اور سماجی حلقوں میں ایک سائبان کی حیثیت مانے جاتے تھے۔متعدد اداروں کی ذمہ داریاں آپ نبھارہے تھے ۔ دہلی کی قدیم دہلی ایجوکیشن سوسائٹی کے جوائنٹ سیکریٹری تھے، اینگلو عریبک اینڈ دہلی کالج اولڈ بوائز ایسوسیشن کے سینئر نائب صدرتھے، قدیم قبرستان دہلی گیٹ کے جنرل سیکریٹری تھے، دہلی میں قدیم مسلم یتیم خانہ – بچوں کا گھر، حکیم اجمل خان گرلس اسکول دریا گنج اور تاریخی مدرسہ حسین بخش واقع نزد جامع مسجد دہلی کے آپ چیرمین تھے اور ان اداروں کی آپ نے ساری زندگی جو بے لوث خدمت کیں وہ زریں حروف سے لکھی جائیں گی۔ ان اداروں کے علاوہ بھی آپ دوسرے بہت سے اداروں سے وابستہ تھے اور خاموشی سے ملی و فلاحی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔
حاجی میاں فیاض الدین کی وفات پر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر جناب نوید حامد نے اپنے شدید رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اسے ذاتی خسارہ بتایاہے ۔ ایک پریس ریلیز جاری کرکے انہوں نے بتایاکہ مرحوم سے ہمارے خاندان کی تقریباً ساٹھ برسوں سے زیادہ گہری شناسائی اور تعلقات تھے اور تقریباً چالیس برسوں سے احقر ذاتی شفقتوں سے مستفید ہوتا رہا۔ آپ کی روایتی مہمان نوازی اور شائستگی کا ہر کوئی قائل تھا۔ وہ ملی ، سماجی اور سیاسی سبھی طرح کی سرگرمیوں میں پیش پیش رہتے تھے ۔ ہر ایک کی دل کھول کر مدد کرتے تھے ۔ جب بھی کوئی ضرروت مند ان کے پاس پہونچتا تو آپ اسے خالی ہاتھ نہیں لوٹاتے تھے ۔
ملت ٹائمز کے ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی نے بھی اپنے شدید رنج و غم کا اظہار کیا اور کہاکہ 2013 سے حاجی میاں مرحوم سے میرے تعلقات تھے ۔ وہ ہمیشہ شفقت او رمحبت کا معاملہ فرماتے تھے ۔ حاجی ہوٹل میں اکثر وہ بلاتے ، شاندار ضیافت کرتے ۔ ان کے حاجی ہوٹل میں بیٹھنا بھی بڑاخوشگوار محسوس ہوتا تھا کہ کیوں کہ وہاں سے جامع مسجد کا نظارہ بہت پرکشش ہوتاہے ۔
اللہ تعالی مرحوم کی بال بال مغفرت فرمائے اور اپنی جوار رحمت میں بلند مقام عطا فرمائے اور ان کے تمام لواحقین اور ان کے پرستاروں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ اللہ جن اداروں سے آپ وابستہ تھے ان اداروں کی جو آپنے خدمت کی اس کو قبول فرمائے اور ان اداروں کو انکا بہتر نعمل بدل عطا فرمائے۔ آمین یا رب کریم ۔