افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے ایک بار پھر واضح الفاظ میں کہا ہے کہ افغانستان کی سر زمین کسی دوسرے ملک کے لیے یا کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
کابل میں وزارتِ تجارت میں تقریب منعقد ہوئی جس میں تاجر برادری نے شرکت کی، افغانستان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے تقریب سے خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ تصادم چاہتے ہیں، نہ ہی اس میں پہل کریں گے، افغان عوام سے دوستی کے لیے کوئی ایک قدم بڑھائے تو ہم دو قدم بڑھاتے ہیں۔ طالبان پر ابھی امتحان آئیں گے، مگر ہم ایسے حالات بنائیں گے کہ کوئی ملک چھوڑ کر نہیں جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان میں بڑا انقلاب آیا ہے، ہم کسی کو وطن چھوڑنے کے لیے مجبور نہیں کریں گے، ہماری پالیسی عوام کو متحد کرنے کی ہے۔ ملک کی اقتصادی ترقی کی ذمے داری تاجروں پر ہے، تاجروں کے لیے کوئی روک ٹوک ہے، نہ رشوت کا بازار ہے، آج وزراء آپ کی پہنچ میں ہیں۔ امیر خان نے کہا کہ یہاں کوئی مجاہد دوسرے ملک سے آکر نہیں لڑا، امن لانے کا سہرا مقامی لوگوں کو جاتا ہے، بیرونی ممالک کے ساتھ سیاسی تعلقات ماضی کے برعکس وسیع ہیں۔ مخالفین جتنا چاہیں شور مچا لیں، 50 ممالک کا اتحاد ہمارے خلاف افغانستان میں داخل ہوا تھا، پنج شیر کے آخری معرکے کے بعد کہیں فائرنگ کی آواز بھی نہیں سنی گئی۔ ان کے مطابق مزار شریف میں ایک شخص اغواء ہوا تو 3 گھنٹوں میں ہم نے ملزمان کو پکڑ لیا، اس نظام میں مشکلات ہیں لیکن اس کا محور عوام کی فلاح ہے۔