ڈھاکہ: (یو این آئی) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سے تقریباً 200 کلومیٹر دورضلع جھالو کاٹی میں دریائے سوگندھا میں جمعہ کی اعلیٰ الصبح ایک کشتی میں آگ لگنے سے کم از کم 30 افراد کی موت ہو گئی اور 100 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ ڈھاکہ سے ضلع برگونا کو جانے والی کشتی میں 700 سے زائد مسافر سوار تھے ۔ پولیس، فائر بریگیڈ اور سول ڈیفنس حکام نے بتایا کہ جھالوکاٹی میں صدرسب ضلع کے حدود میں میں واقع گاب خان -دھنشیری علاقے میں بہنے والے دریائے سوگندھا
میں یہ حادثہ پیش آیا۔ مرنے والوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ جھالوکاٹی صدر پولیس اسٹیشن کے انچارج خلیل الرحمان نے صبح 10 بجے کے قریب بتایا کہ فائر بریگیڈ کے عملے اور مقامی پولیس نے اب تک 30 افراد کی لاشیں نکالی ہیں ۔ تلاشی مہم تاحال جاری ہے۔ جھالوکاٹی کے ڈپٹی کمشنر محمد جوہر علی نے تقریباَ 9:45 بجے اخبار نیو ایج کو بتایا کہ جھلسنے سے زخمی ہونے والوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوگی۔ اس کشتی میں تقریباً 700 سے 800 مسافر سوار تھے۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو جھالوکاٹی صدر اسپتال لے جایا گیا ہے اور ان میں سے شدید زخمیوں کو باریشال شیر بنگلہ میڈیکل کالج اسپتال ریفر کردیا گیا ہے ۔ فائر سروس کے احکام نے بتایا کہ صبح ساڑے نو بجے تک کم از کم 90 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا جا چکا ہے ۔ باریشال میں فائر سروسز اور سول ڈیفنس کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمال الدین نے کہا کہ کشتی میں جمعہ کی صبح 3 بجے کے قریب اس وقت آگ لگ گئی جب یہ ڈھاکہ سے برگونا جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ گھنے کہرے کے سبب راحت و بچاؤ کی کارروائیوں کے لیے تعینات جہاز کو موقع پر پہنچنے میں کچھ وقت لگا۔ فائر سروس حکام کا خیال ہے کہ آگ انجن روم سے لگی ہو گی جو بعد میں کشتی کے باقی حصوں تک پھیل گئی۔ موقع پر موجود کئی مسافروں نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اعلیٰ الصبح 3 بجے کے قریب کشتی کے انجن روم میں آگ دیکھی اورانہوں اپنی جان بچانے کے لیے دریا میں چھلانگ لگا دی۔