دعوة القرآن کے بانی و معروف صحافی ڈاکٹر عبدالقادر شمس ؒ کی سوانح “وہ جو شمس تھا سر آسماں” نامی کتاب کا رسم اجرا
ارریہ: (معراج خالد) ارریہ کا معروف و منفرد ادارہ جامعہ دعوت القرآن ملت نگر فیٹکی چوک میں یک روزہ سیمینار بعنوان “اردو مرکوز آبادی میں مادری زبان صورت حال مساٸل اور امکانات” و جلسہ دستار بندی حفاظ کرام کا انعقاد عمل میں آیا جس میں جامعہ کے 34 فارغین کی دستار بندی کی گٸی
پروگرام کی نظامت صحافی مولانا عبدالواحد رحمانی نے فرماٸی جبکہ خطبہٕ استقبالیہ پیش کرتے ہوٸے جامعہ ہذا کے روح رواں حضرت مولانا عارف قاسمی شیخ الحدیث دارالعلوم حمیدیہ پانولی گجرات نے کہا کہ اب جامعہ دعوة القرآن میں دینی علوم کے ساتھ عصری علوم کے لٸے اسکول بھی کھولے جاٸیں گے ۔
اس موقع پر مولانا سید خلیل احمد استاد حدیث مدرسہ اسلامیہ صوفی باغ گجرات ، مفتی نفیس قاسمی، مولانا ضمیر عارف ،مفتی مصعب صوفی استاد فقہ مدرسہ اسلامیہ صوفی باغ گجرات، مفتی علیم الدین صاحب قاسمی شیخ الحدیث دارالعلوم رحمانی منور نگر زیروماٸل اخترالایمان ریاستی صدر ایم آٸی ایم بہار، مشتاق احمد نوری سابق سکریٹری بہار اردو اکادمی پٹنہ بطور مہمان خصوصی شریک ہوٸے
پروگرام سے خطاب کرتے ہوٸے مولانا سید خلیل نے کہا کہ قرآن فصحت و بلاغت کا آٸینہ دار ہے اس کا ہر ہر لفظ معجزہ ہے یہ وہ عظیم کتاب ہے کہ اس کا رشتہ جس سے بھی منسلک ہوتا ہے وہ تمام چیزوں میں معزز و مکرم ہو جاتا ہے قابل مبارکباد ہیں وہ والدین جنہوں نے اپنے بچوں کو قرآن کی تعلیم دی حفظ قرآن اللہ کی ایک عظیم نعمت ہے انہوں نے مزید کہا کہ آج جن سروں پر دستار باندھی گٸی ہیں خدا ان سے خوش ہوتا ہے وہ اپنے ناموں میں سے ایک نام “حافظ” ان کے ساتھ جوڑ دیتا ہے یہ بڑی اعزاز کی بات ہے
اخترالایمان نے کہا کہ اردو زبان دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کر رہی ہے کیونکہ اس نے فارسی، عربی، ہندی اور انگریزی جیسی دیگر زبانوں سے بہت سے الفاظ مستعار لئے ہیں انہوں نے اردو کے علاقائی تغیرات اور علاقائی زبانوں نے اردو پر کس طرح اثر ڈالا ہے اس پر بھی گفتگو کی ۔
اس موقع پر دعوة القرآن کے بانی اور روزنامہ راشٹریہ سہارا کے سینٸر سب ایڈیٹر مرحوم ڈاکٹر عبدالقادر شمس کی حیات و خدمات پر ڈاکٹر نعمان قیصر و محمد اسلام خان کی مرتب کردہ کتاب وہ جو شمس تھا سر آسماں کا رسم اجرا عمل میں آیا۔
موقع پر نمایاں شخصیتوں میں مفتی غفران حیدر مظاہری ، قاری نیاز احمد قاسمی، مفتی انعام الباری ، قاری امتیاز احمد، مولانا صدیق احمد مظاہری، مولانا لعل محمد، مولانا توحید مظاہری شامل ہیں ان کے علاوہ علاقے کی سرکردہ دینی،ملی،سیاسی، وسماجی شخصیات نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔