بغداد : عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کو غیر ملکی فوجیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہا کہ ہم عراق میں امریکی اتحاد کی موجودگی پر نظرثانی کریں گے۔
▪️ دفاع پریس نیوز ایجنسی کے مطابق عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے ٹی وی انٹرویو میں چند اہم ایشوز جیسے ملک میں امریکہ کی فوجی موجودگی، مختلف سیاسی گروہوں سے حکومت کے تعلقات، اقتصادی مسائل اور کرپشن کے بارے میں گفتگو کی ہے۔ انہوں نے عراق میں امریکہ کی غیر قانونی موجودگی کے بارے میں کہا: “اس بارے میں ہمارا موقف بہت واضح اور صاف ہے۔ عراق کو غیر ملکی مسلح افواج کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہماری سکیورٹی فورسز ہر خطرے کا مقابلہ کرنے اور ملکی سلامتی کا تحفظ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔” انہوں نے مزید کہا: “عراق میں بین الاقوامی اتحاد کی موجودگی کے حالیہ طریقہ کار پر نظرثانی کر کے اسے قانونی اور شفاف بنانے کی ضرورت ہے جس کا اعلان پارلیمنٹ کرے گی۔ حکومت بین الاقوامی اتحاد سے بات چیت میں مصروف ہے اور ہم نے قومی سلامتی کی نشستوں میں سکیورٹی اداروں کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے تاکہ وہ یہ مذاکرات انجام دے کر جلد از جلد اس بارے میں ایک حتمی فارمولہ پیش کر سکے۔”
▪️عراقی وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے کہا: “عراق کا ایک اعلی سطحی حکومتی وفد 7 فروری کو امریکہ کا دورہ کرے گا تاکہ مختلف قسم کے موضوعات جن میں ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاو بھی شامل ہے کے بارے میں مذاکرات انجام دے۔” انہوں نے ملک میں موجود کرپشن کے بارے میں کہا: “داعش کے بعد کرپشن ہمارے ملک کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے کیونکہ اس سے تمام فلاحی پراجیکٹس متاثر ہو رہے ہیں۔ جو عہدیدار بھی درپیش مسائل کا راہ حل پیش نہیں کرے گا اسے برطرف کر دیا جائے گا۔ ہم وزیر سے لے کر دیگر حکومتی عہدیداروں، مشیرون، گورنرز اور علاقائی ذمہ داران تک ہر سطح پر تبدیلی لا رہے ہیں اور اس بارے میں کوئی ریڈ لائن نہیں پائی جاتی۔”
▪️السوڈانی نے اپنی حکومت کے علاقائی اور یورپی ممالک سے تعلقات کے بارے میں کہا: “ہم نے علاقائی اور یورپی ممالک کے ساتھ تعمیری تعلقات کو فروغ دینے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ ہم نے فرانس کا دورہ صدر ایمونوئیل میکرون کی دعوت پر کیا۔ آئندہ ایک ماہ کے اندر جرمنی کا ایک حکومتی وفد بھی عراق کا دورہ کرنے والا ہے۔ اس دورے میں چند اہم پراجیکٹس کیلئے منصوبوں پر دستخط ہوں گے۔”