زلزلہ مہلوکین کی پوری دنیا میں غائبانہ نماز جنازہ 

مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ سمیت دنیا بھر کی مساجد میں ترکیہ اور شام کے متاثرین اور مرحومین کے لیےدعائیں، ملبے سے پانچ دنوں بعد ۲۵ افراد کو زندہ نکالے جانے سے ترکیہ میں خوشی کی لہر

انقرہ؍ دمشق ۔۱۰؍ فروری: متحدہ عرب امارات کے صدر کی ترکیہ اور شام میں زلزلہ سے جاں بحق افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی ہدایت کے بعد آج دنیا بھر میں نماز جمعہ کے بعد مسلمانوں نے زلزلہ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ اس موقع پر مسلمانوں نے ترکیہ اور شام میں باز آبادکاری کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی اورمرحومین کےلیے دعائے مغفرت کی۔اطلاعات کے مطابق فلسطین کی تمام مساجد سمیت لبنان، اردن، امارات، عراق، کویت، لیبیا، پاکستان سمیت دنیا بھر کی مساجد میں بعد نماز جمعہ غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ مسجد الحرام مکۃ المکرمہ میں امام حرم شیخ بندر بلیلہ نے کہا کہ زلزلہ سے دل لرزتا ہے اور اسے بیدار کر دیتا ہے۔ ہمیں غور کرنا چاہیے اور متاثرین کے لیے دعا کرناچاہئے انہوں نے کہا کہ ہمیں سرکاری حکام کے ذریعے زخمیوں کی مدد کر کے بھلائی میں حصہ لینا چاہیے۔ادھر قبلہ اول مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فورسز کی سخت سیکوریٹی کے باوجود ۷۰ ہزار کے قریب مسلمانوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی بعد نماز جمعہ ترکیہ اور شام میں آئے شدید زلزلہ میں جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ رویا نیوز کی خبر کے مطابق اردن کی تمام مساجد میں بعدنماز جمعہ غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی اور مرحومین کےلیے دعائے مغفرت کی گئی۔ وہیں متحدہ عرب امارات دبئی، شارجہ ،ابوظہبی، عجمان، فجیرہ راس الخور، ریاستوں میں ترکی میں خوفناک زلزلے کے شہداء کی نماز جمعہ کے بعد تمام مرکزی مساجد میں غائبانہ نماز جنازہ پڑھی گئی۔ادھر پاکستان میں بھی ترکیہ اور شام کے ہلاکت خیز زلزلے میں شہید ہونے والے افراد کی غائبانہ نماز جنازہ بعد از نماز جمعہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی،غائبانہ نماز جنازہ میں ترکیہ کے پاکستان میں سفیر،شام کے سفیر،اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کے صدر، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن ، مسلم ممالک کے سفراء سمیت ،نامور سیاسی شخصیات ، اسلام آباد انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداران اور جڑواں شہروں سے شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی،اس موقع پر زلزلے میں شہید ہونے والے ترک اور شامی مسلمانوں کے لیے مغفرت اور ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی۔ہندوستان کی مساجد میں بھی زلزلہ میں جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔ادھر ترکیہ میں زلزلے کے پانچ دن بعد بھی متاثرین کو ملبے سے زندہ نکالے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق تلاش اور بچاؤ کی کوششوں کے پانچویں دن ملبے تلے دبنے کے چند گھنٹوں بعد نکالے جانے والوں کی خبروں پر پورے ترکیہ نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔زلزلوں کے بعد ۹۶-۱۰۲ کے گھنٹوں کے درمیانی عرصے میں ٹیموں نے ۲۵ افراد کو ملبے تلے سے زندہ نکا ل لیا ہے۔۶افراد کے ایک خاندان کو زلزلے کے ۱۰۲گھنٹے بعد اسکندرون ضلع میں ایک پانچ منزلہ اپارٹمنٹ کی عمارت کے ملبے تلے سے بچا لیا گیا۔خطائے کی تحصیل انطاکیہ میں زلزلے کے ۱۰۱گھنٹوں کے بعد ۳۰ سالہ شخص اور شہر دیار ِ بکر سے ماں۔ بیٹے کو ملبے تلے سے زندہ سلامت نکال لیا گیا ہے۔قاہرامان ماراش میں، ایک شخص کو ۹۹گھنٹے بعد، حتایا میں ایک شخص کو ۹۸گھنٹے بعد، اور پانچ سالہ بچہ سمیت اس کے کنبے کے چار افراد کو ۹۶گھنٹے بعد ملبے تلے سے زندہ نکالنے میں کامیابی حاصل کر لی گئی ہے۔ حتایا میں ۱۰ دن کے بچے اور اس کی ماں کو زلزلے کے ۹۰ گھنٹے بعد ملبے سے بچا لیا گیا۔غازی اینتپ میں ملبے تلے دبے ۱۷ سالہ عدنان نامی نوجوان کو ۹۴گھنٹے بعد بچا لیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں آئے قیامت خیز زلزلوں سے اب تک ۲۳ ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں اور دونوں ممالک میں زخمیوں کی تعداد ۸۰ ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ پوری دنیا سے امداد وراحت رسانی کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔

SHARE
ملت ٹائمز میں خوش آمدید ! اپنے علاقے کی خبریں ، گراؤنڈ رپورٹس اور سیاسی ، سماجی ، تعلیمی اور ادبی موضوعات پر اپنی تحریر آپ براہ راست ہمیں میل کرسکتے ہیں ۔ millattimesurdu@gmail.com