فضل الرحمان الٰہ آبادی
اسلام یکسانیت کی تعلیم دیتا ہے اپنے تمام ماننے والوں کو پاکیزہ کلمہ کی طرف بلاتا ہے اس بابرکت کلمہ زبان سے ادا کرنے کے بعد تمام مسلمان برابر ہیں ان کی ذات برادری اور قبیلہ کچھ بھی ہو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حبشہ کے ایک کالے غلام کو اپنا مؤذن بناکر امت کو اس بات کا پیغام دیا کہ حسب نسب کی اسلام میں کوئی اہمیت نہیں، اللہ تعالی نے اپنے مقدس کلام میں خود ارشاد فرماتا ہے، ان اکرمکم عند اللہ اتقاکم، سورہ حجرات، پارہ ۲۶.کہ اللہ تبارک وتعالی کے نزدیک تم میں باعزت وہ شخص ہے کہ جو زیادہ متقی ہو اس آیت سے پتہ چلا کہ اسلام میں تقوی معتبر ہے جو زیادہ متقی ہے وہ زیادہ باعزت ہے حسب و نسب ذات برادری کی اسلام میں کوئی اہمیت نہیں ، ذات برادری پر فخر کرنا یہ کفار مکہ کی عادت تھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم نہیں ، لیکن افسوس اس زمانے میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو ایمان لانے کے بعد بھی اسلامی شریعت سے انحراف کرتے ہوئے کفار مکہ کی اس بری عادت کو اپنائے ہوئے ہیں اور ذات وبرادری کے نام پر اپنے کو افضل سمجھتے ہیں اور دوسروں کو نیچا اور کمتر سمجھتے ہیں قسم خدا کی ایسے لوگوں کا قرآن پر مکمل طور پر ایمان نہیں ہے قرآن ہمیں کفار مکہ کی اس صفت سے دور رہنے کا حکم دیتا ہے اللہ کے یہاں عزت وشرافت کا معیار تقوی پر ہے لہذا مذہب اسلام کی تعلیم کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور اسلام کی صورت کو مسخ کرنے کے بجائے اسلام کی صحیح تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے اللہ تعالی ہمیں دین صحیح پر عمل کرنے والا بنائے۔ … آمین …