اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران مزید متعدد فوجی مارے گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک اسرائیلی وزیرکا بیٹا اور ایک اس کا بھتیجا بھی شامل ہیں۔
‘آئی 24 نیوز’ ٹی وی نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنے پانچ فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے، جس سے پٹی میں زمینی کارروائیوں کے آغاز سے اب تک فوج کی ہلاکتوں کی کل تعداد 97 ہو گئی ہے۔ ٹائمز آف اسرائیل اخبار کے مطابق فوج نے کہا کہ غزہ میں جمعہ اور ہفتے کے دن 12 فوجی شدید زخمی ہوئے۔ ان کا تعلق فوج کی مختلف یونٹوں سے تھا۔
اخبار نے وضاحت کی کہ نئے ہلاک ہونے والوں میں اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف اسٹاف اور موجودہ جنگی کونسل کے وزیر گیڈی آئزن کوٹ کا بھتیجا بھی شامل ہے۔ چند روز قبل اس کا ایک بیٹا بھی غزہ جنگ میں ہلاک ہوگیا تھا۔
وزیر گیڈی آئزن کوٹ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد وزیر کے طور پر جنگی کابینہ میں شامل ہوئے اور جنگی کابینہ کے اجلاسوں میں شرکت کی۔ وہ بینی گینٹز کی سربراہی میں نیشنل یونٹی پارٹی کے رکن ہیں اور 2022ء میں کنیسٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے الزیتون محلے میں ایک عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا جس میں اسرائیلی فوجی چھپے ہوئے تھے۔ اس حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران کم از کم 7000 فلسطینی عسکریت پسند مارے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “شمال میں اپنے شہریوں کو لاحق خطرے کو روکنے کے لیے ہمیں حزب اللہ کے خلاف کارروائی کرنا ہو گی”۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)