واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مشکلات کا شکار ہیں اور وہاں (غزہ میں) فوری طور پر امداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جو بائیڈن نے یہ بات اس بات کی تصدیق کے بعد کہی کہ امداد کی پہلی کھیپ سمندری راستے سے غزہ پہنچ گئی ہے۔ جو بائیڈن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا، ”یہ واضح ہے کہ فلسطینی مصائب کا شکار ہیں۔ فوری طور پر امداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ہم اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ میں امداد بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
اس سے قبل امریکی فوج نے غزہ میں سمندر کے راستے امداد کی پہلی کھیپ پہنچنے کی تصدیق کی تھی۔ امریکی فریق نے کہا کہ ”غزہ میں فلسطینی شہریوں کی مدد کے لیے کثیر القومی کوششیں جاری رہیں گی۔ سمندری راستے سے پہنچائی جانے والی یہ امداد مکمل طور پر انسانی بنیادوں پر ہے۔”
تاہم اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ موثر امداد کے معاملے میں سمندری راستے زمینی راستوں کی جگہ نہیں لے سکتے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق آنے والے دنوں میں 500 ٹن امدادی سامان غزہ پہنچنے کی توقع ہے۔
دریں اثنا، وائٹ ہاؤس میں نیشنل سکیورٹی کونسل کے سٹریٹجک کمیونیکیشنز کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے رفح میں کسی بھی بڑے فوجی آپریشن کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا اسرائیل کو حماس کے ارکان کا تعاقب کرنے کا حق حاصل ہے لیکن رفح میں ایسے کسی حملے کے بغیر جو ہزاروں شہریوں کی موت کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا بہترین طریقہ مذاکرات ہیں۔