اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی بہن سمیت خاندان کے 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ غزہ کے صحت حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تین فضائی حملوں میں کم از کم 24 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
طبی عملے کا کہنا ہے کہ دو حملے غزہ سٹی میں دو اسکولوں پر ہوئے جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے جب کہ ایک حملہ الشاطی کیمپ میں ایک گھر پر ہوا جس میں اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 10 افراد مارے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر اسماعیل ہنیہ کے خاندان کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال کے مطابق اسرائیل نے الشاطی پناہ گزین کیمپ میں اسماعیل ہنیہ کے گھر کو نشانہ بنایا ہے۔
بسال نے خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ “حملے کے نتیجے میں 10 افراد شہید ہوئے ہیں جس میں اسماعیل ہنیہ کی بہن زہر ہنیہ بھی شامل ہیں۔ اب بھی کئی لاشیں ملب تلے ہیں لیکن ہمارے پاس انہیں نکالنے کے لیے ضروری سامان نہیں ہے۔”
قطر میں موجود حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹے اور چار پوتے اپریل میں ہونے والے ایک اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے ان پر “دہشت گرد سرگرمیوں’ کا الزام لگایا تھا۔
اسماعیل ہنیہ نے اس وقت کہا تھا کہ سات اکتوبر سے شروع ہونے والی اس جنگ میں ان کے خاندان کے 60 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
اس حملے کے جواب میں اسرائیل کی جانب سے شروع کیے گئے حملوں میں غزہ کے صحت حکام کے مطابق 37 ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر شہری ہیں۔ (سورس:وائس آف امریکہ)