غزہ میں جنگ بندی کے لیے ہو رہی بات چیت کے درمیان اسرائیل مسلسل اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ معصوم فلسطینیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور پوری دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اس درمیان غزہ پر اسرائیل کا ایک اور وحشیانہ حملہ ہوا ہے جس میں 40 فلسطینی جان بحق اور 65 زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حملہ فلسطینی علاقے کے جنوب میں ایک انسانی بستی پر کیا گیا۔ اس حملے کی جانکاری غزہ کی شہری تحفظ ایجنسی نے دی ہے جبکہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے اس علاقے میں حماس سنٹر کو نشانہ بنایا ہے۔ حالانکہ اسرائیلی فوج نے جنگ شروع ہونے سے پہلے اسے محفوظ علاقہ قرار دیا تھا۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں ہزاروں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
مقامی لوگوں اور ڈاکٹروں نے بتایا کہ خان یونس کے پاس المواسی میں ایک ٹنٹ کیمپ میں 4 میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔ یہ کیمپ بے گھر فلسطینیوں سے بھرا ہوا ہے۔ غزہ شہری ایمرجنسی سروس کے مطابق میزائل حملے کے بعد 20 ٹنٹوں میں آگ لگ گئی اور 9 میٹر (30 فٹ) تک گہرے گڈھے بن گئے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں جن کا علاج کیا جا رہا ہے۔