اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز اعلان میں بتایا ہے کہ اس نے لبنان سے آنے والے تین ڈرون طیاروں کا پتا چلایا۔ فوجی بیان میں بتایا گیا کہ دو طیاروں کو مار گرایا گیا جب کہ تیسرے طیارے نے قیساریا شہر میں ایک عمارت کو نقصان پہنچایا۔
اسرائیلی فوج کے پریس بیورو کے بیان کے مطابق حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ اس دوران میں تل ابیب کے شمال مشرق میں واقع “گیلوت” فوجی اڈے پر خطرے کے سائرن بجائے گئے۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ لبنان سے آنے والے ایک ڈرون طیارے نے قیساریا شہر میں ایک ٹھکانے کو نقصان پہنچایا جب کہ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے میں ہدف اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا گھر تھا۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق قیساریا کو نشانہ بنانے والے ڈرون طیارے نے لبنان سے 70 کلو میٹر کی مسافت طے کی۔
دریں اثنا اسرائیلی فوج نے جمعے کی شب سے لے کر ہفتے کی صبح تک لبنان کے مختلف علاقوں پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ نشانہ بنائے گئے علاقوں میں صور اور بنت جبيل کے دیہات، شمع، المجادل، مجدل زون، كفرا، دير عامص، عيتيت، عيتا الشعب، رامية، الخيام، كفركلا اور کفر جوز شامل ہیں۔
ادھر لبنانی تنظیم حزب اللہ نے ایک اخباری بیان میں بتایا کہ اس نے جمعے کی شب اسرائیل کے علاقے العباد کے نواح میں ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک کو گائیڈڈ راکٹ کا نشانہ بنایا۔
اس سے قبل جاری مختلف بیانات میں حزب اللہ نے بتایا تھا کہ اس کے عناصر نے اسرائیلی فوجیوں کو جنوبی لبنان میں عیتا الشعب قصبے کے نزدیک راکٹوں اور کفرکلا قصبے کے نزدیک توپوں کے گولوں سے نشانہ بنایا۔ اسی طرح حزب اللہ جنگجوؤں نے راس الناقورہ میں اسرائیلی سمندری ٹھکانے پر متعدد راکٹ داغے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی شہر صفر میں اسرائیلی فوجیوں کے جتھوں کو ڈرون حملوں کے ذریعے حملے کا نشانہ بنایا۔
لبنانی کابینہ کے زیر انتظام ایک یونٹ کی رپورٹ کے مطابق 8 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازع کے آغاز کے بعد سے اب تک اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 2418 تک پہنچ گئی ہے جب کہ زخمیوں کی مجموعی تعداد 11366 ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں لبنان میں 87 اسرائیلی فضائی حملے ریکارڈ کیے گئے۔ ان میں 6 افراد ہلاک اور 69 زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز بتایا کہ حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر تقریبا 75 راکٹ داغے۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہیلفی کا کہنا ہے کہ اب تک حزب اللہ کے مارے جانے والے ارکان کی تعداد تقریبا 1500 ہے اور تنظیم کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے۔
ہرتزی نے مزید کہا کہ “حزب للہ کی قیادت کے پورے سلسلے کو ختم کر دیا گیا ہے۔ تنظیم اپنی ہلاکتوں اور مرنے والے قائدین کو چھپاتی ہے۔ میرے خیال میں جو کچھ حزب اللہ کے ساتھ ہو رہا ہے وہ ایران کو بھی سمجھ نہیں آ رہا۔ یہ ایران کا مرکزی ونگ ہے جس کو اس نے بنایا تھا”۔
اسرائیلی فوج کے مطابق گذشتہ چوبس گھنٹوں کے دوران میں فضائی حملوں اور جھڑپوں میں حزب اللہ کے تقریبا 60 جنگجو مارے گئے۔