سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان ریاض میں منعقد ہونے والی غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے کل خطاب میں غزہ میں اسرائیلی حارحیت کی دوٹوک الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کا اہل ہے۔ یہ اطلاع العربیہ اردو نےدی۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ “ہم مزید ممالک پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے پر زور دینے میں کامیاب ہوئے جب کہ ہم نے دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے بین الاقوامی اتحاد کا آغاز کیا ہے۔ اس اتحاد کے پہلے اجلاس کی میزبانی بھی سعودی عرب کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے کردار کو کم کرنے کا کوئی جواز نہیں اور سعودی عرب اسرائیل سے فوری طور پر جنگ بند ی کا مطالبہ کرتا ہے۔ ان کا ملک دو ریاستی حل کے حق میں مزید ممالک کی حمایت کو متحرک کر رہا ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر زور دے رہا ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فلسطینی پناہ گزینوں کے ذمہ دار ادارے ‘یو این آر ڈبلیو اے’ کو اپنا کردار ادا کرنے سے روکنے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ مملکت غزہ میں انسانی ہمدردی کے اداروں کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کو مسترد کرتی ہے۔ فلسطینیوں اور لبنانیوں کے ساتھ سعودی عرب کی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں اور لبنانیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
لبنان کی صورتحال کے تناظر میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کو مسترد کرتا ہے۔ لبنان میں اسرائیلی کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔ سعودی عرب لبنان کی سلامتی اور خود مختاری کو خطرے میں ڈالنے کی مخالفت کرتا ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب کی میزبانی میں کل پیر کو ریاض میں عرب اور اسلامی سربراہی اجلاس ہو ا جس میں عالم اسلام اور عرب ممالک کی قیادت شرکت کی۔