تہران(ملت ٹائمز،ایجنسیاں)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک کے شہریوں پر لگائی جانے والی پابندیوں پر کوئی اور ملک تو کچھ نہیں کرپایا البتہ ایران نے ایک بار پھر امریکہ کو دندان شکن جواب دے دیا ہے۔
ABC نیوز کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کی پابندیوں کے جواب میں ایران نے بھی امریکہ کی 15 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ ایرانی حکومت کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں دہشتگردی کی حمایت کرتی ہیں، اور فلسطینی زمینوں پر اسرائیلی قبضے کی بھی حمایتی ہیں۔
گزشتہ روز سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق پابندیوں کا نشانہ بننے والی امریکی کمپنیوں میں ایک بڑی رئیل سٹیٹ کمپنی سے لے کر اسلحہ بنانے والی کمپنیوں تک مختلف ادارے شامل ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق پابندی کا نشانہ بننے والی امریکی کمپنیوں کو ایران کی کسی کمپنی سے معاہدے کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ان کمپنیوں کے سابقہ اور موجودہ ڈائریکٹر ایرانی ویزے کے بھی اہل نہیں ہوں گے۔ا مریکہ میں موجودان کمپنیوں کے اثاثہ جات بھی ضبط کئے جاسکتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا جن کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے وہ براہ راست یا بالواسطہ طور پر فلسطینی علاقوں میں صیہونی مظالم کی حمایت کرتی رہی ہیں، یا وہ اسرائیلی حکومت کی دہشتگردانہ کارروائیوں اور فلسطینیوں کی سرزمین پر قبضے کی کارروائیوں کے لئے حمایت فراہم کرتی رہی ہیں۔ امریکی کمپنیوں پر پابندی کو جوابی کارروائی قرار دیا گیا ہے، تاہم اس کی مزید تفصیلات بیان نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے ان پابندیوں کا اعلان ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب امریکہ کی جانب سے نہ صرف تقریباً نصف درجن مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں بلکہ فروری میں دو درجن سے زائد ایرانی شہریوں اور کمپنیوں پر بھی خصوصی پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں۔ امریکہ نے ایرانی شہریوں اور کمپنیوں پر یہ پابندیاں ایران کے بیلسٹک میزائل تجربے کے بعد عائد کی تھیں۔