واشنگٹن (ایجنسیاں،ملت ٹائمز)
روس اور نیٹو اتحاد کے درمیان چپقلش اب تک تو بالواسطہ دھمکیوں اور کارروائیوں تک ہی محدود تھی لیکن نیٹو ممالک نے اب ایک انتہائی خطرناک پیش رفت کرتے ہوئے روس کے ساتھ براہ راست ٹکرانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق مشرقی یورپ کی سرحدوں پر تیسری عالمی جنگ کا طبل بج چکا ہے اور نیٹو اور روس کے درمیان کشیدگی انتہا کو پہنچ گئی ہے۔ بواریہ میں نیٹو کے ہونفیلز ٹریننگ مرکز پر روس کے حملے سے نمٹنے کے لئے مشقوں کا بھی آغاز ہوچکا ہے۔
جرمن میڈیا میں روسی زبان جاننے والے افراد کی بھرتی کے لئے اشتہارات بھی شائع کئے جا رہے ہیں، جنہیں امریکی فوج کے ساتھ کی جانے والی مشترکہ مشقوں کے دوران روسی شہریوں کا کردار سونپا جائے گا۔ روسی زبان جاننے والوں کو اس لئے بھرتی کیا جارہا ہے کہ وہ مشقوں کے دوران روسی فوجیوں اور دیہاتیوں کا کردار ادا کریں، تاکہ امریکی و یورپی افواج کو روس کے اندر جنگ کے ماحول سے مانوس کیا جا سکے۔ مشرقی یورپ کی سرحد پر نیٹو افواج کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ اسٹونیا میں بھی برطانوی فوجی پہنچ گئے ہیں۔
جرمن فوج کے ریٹائرڈ کرنل جرگن روز کا کہنا تھا کہ مشرقی یورپ کے ممالک میں جاری پیشرفت سے واضح نظر آرہا ہے کہ نیٹو روس کے ساتھ براہ راست جنگ کی تیاری کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس جنگ کا خطرہ ایک عرصے سے منڈلا رہا تھا لیکن اب وہ تیاریاں بھی دیکھی جا سکتی ہیں جو جنگ سے عین پہلے کی جاتی ہیں۔