یروشلم (ایجنسیاں)
فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف فلسطینی تو احتجاج کرتے ہی تھے لیکن پہلی بار یروشلم کی سڑکوں پر یہ منظر بھی دیکھنے کو ملا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد بھی اپنی ظالم و جابر حکومت کے خلاف احتجاج میں شامل ہوگئی ہے۔
ویب سائٹ ہارٹز کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق تنظیموں پر مشتمل اتحاد ’سٹینڈنگ ٹوگیدر‘ کے زیر سایہ یہ پہلا احتجاج تھا جس میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں نے مل کر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف آواز اٹھائی۔ احتجاج میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کے ناجائز اقدامات اور خصوصاً مشرقی یروشلم پر قبضے کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، اور یہ کہ وہ اس تنازعے کا پرامن حل چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس احتجاج سے پہلے گزشتہ روز صبح کے وقت اسرائیلی پولیس نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے ایک سرحدی پولیس اہلکار پر حملہ کرکے اسے زخمی کیا تھا۔ احتجاج کے آرگنائزر اتمار ایونری کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ دردناک یاددہانی کرواتا ہے کہ ناجائز قبضے کی قیمت کیا ہوسکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر فسطینی سرزمین پر ناجائز اسرائیلی قبضہ ختم ہوجائے اور لوگوں کو ان کے جائز حقوق مل جائیں تو اس طرح کے واقعات کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔