انقرہ: (ایجنسیاں/ملت ٹائمز)
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ 16 اپریل کو ہونے والے صدارتی ریفرنڈم میں مثبت نتائج حاصل کیے جانے کی صورت میں ترکی اقتصادی لحاظ سے بڑی تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔ایردوان نے ان خیالات کا اظہار تین مشترکہ ٹیلی ویژن چینل کی نشریات میں سوالات کاجواب دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے اتوار کے روز ہونے والے ریفرنڈم کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریفرنڈم کروانے کے بارے میں تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات اٹھالیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے سسٹم میں اراکینِ پارلیمنٹ کی تعداد 550 سے بڑھا کر 600 کردی جائے گی اور اس طرح ترکی قومی اسمبلی کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنانے کا موقع میسر آئے گا۔انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک تمام دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کرتے ہوئے ترکی کے صدارتی ریفرنڈم میں اثر انداز ہونے کی کوششوں کو جاری رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 16 اپریل کا دن یورپ کو جواب دینے کے لحاظ سے بھی بڑی اہمیت کا حامل دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے ان پر اعتماد کیا تو وہ یورپی یونین کے ترکی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کریں گے۔ اور اس سلسلے میں یورپی یونین کے رہنماؤں سے بات چیت کریں گے۔
انہوں نے ملک میں جاری ہنگامی حالات کے بارے میں کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہنگامی حالات کی مدت میں ایک بار پھر اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اس بارے میں فرانس کی مثال بھی پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم پی کے کے نے جنوب مشرقی اناطولیہ میں لوگوں کا جینا دو بھر کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں امن قائم کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں گزشتہ20 ماہ کے دوران دس ہزار دہشت گردوں کا قلع قمع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسا کہ اسپین میں ETA نے ہتھیار ڈالتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کا اعلان کیا ہے اسی طرح ترکی کی دہشت گرد تنظیم پی کے کے، کے پاس بھی ڈالنے کے سوا کوئی اور چارہ کار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس علاقے کو سیاحت کے لحاظ سے بھی قابلِ کشش بنایا جائے گا۔