گؤ تحفظ کے نام پر ہندو دہشت گردی کا سلسلہ جاری ، رحم کی بھیک مانگنے کے باوجود خواتین پر لوہے کی راڈ سے کیا حملہ ،خیمہ کو لگائی آگ

جموں(ملت ٹائمز)
یہاں ریاسی میں نام نہاد گؤرکشکوں نے ایک بار پھر اپنی غنڈہ گردی کا ثبوت پیش کیا ہے۔اس واقعہ کا ایک نیا ویڈیو سامنے آیا ہے، اس نئے ویڈیو میں گؤ رکشک خیمے پر لات مارتے دکھائی دے رہے ہیں، انہوں نے خیمے میں آگ بھی لگا دی ہے، خیمے میں موجود عورتیں ان سے رحم کی بھیک مانگ رہی ہے، لیکن گؤ رکشک کی حیوانیت کوسلسلہ جاری رہتاہے ۔ موقع پر موجود پولیس فسادیوں کو روکنے کی کوشش کرتی رہی، لیکن یہ غنڈے اتنی بڑی تعداد میں تھے کہ پولیس کے لیے خود کو بے بس محسوس کررہی تھی ۔یہ معاملہ 21؍اپریل جمعہ کی شام کا ہے۔گؤ رکشکو ں نے ایک خاندان کے لوگوں کی لوہے کی راڈ سے پٹائی کی تھی۔حیرت کی بات یہ ہے کہ خود کو گؤ رکشک بتانے والوں نے 9سال کی بچی کو بھی نہیں چھوڑا تھا۔اس معاملے میں 11افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔حیرت کی بات ہے کہ یہ ننگا ناچ پولیس کی موجودگی میں ہوا ہے۔متاثرہ خاندان کے رکن ریاسی سے کشمیر جا رہے تھے، ان لوگوں کو نام نہاد گؤرکشکوں نے اسمگلر سمجھ کر ان کی پٹائی کر دی۔یہ خانہ بدوش لوگ ہیں جو اپنے مویشیوں کو ساتھ لے کر چلتے ہیں،خانہ بدوش خاندان کے چار ارکان کے خلاف بھی ریاسی کے ڈپٹی کمشنر کی اجازت کے بغیر جانوروں کو ریاسی سے کشتواڑ ضلع کے انشان لے جانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ریاسی کے ایس ایس پی طاہر بھٹ نے بتایاکہ خانہ بدوش خاندان کے دو ارکان کے ساتھ مارپیٹ کے معاملے میں 11افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔