جمعیۃ علماء مودی کے دروازے پرپہنچی ،مسلم قائدین نے کی وزیراعظم کی قصیدہ خوانی،ٹرپل طلاق پرمودی کے موقف کوسراہا

ہم آہنگی جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت،مسلم کمیونٹی کوطلاق پرسیاست نہیں کرنی چاہیے،پی ایم کی جمعیۃ علماء ہندکوہی نصیحت
نئی دہلی،(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
جمعیۃ علماء ہندکے صدرقاری عثمان منصورپوری کے زیرِقیادت25مسلم قائدین نے آج وزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات کی۔قومی سلامتی کے مشیراجیت ڈوبھال نے وفدکا استقبال کرتے ہوئے کہاکہ پوری دنیاآج ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے اورملک کوآگے لے جاناہندوستان کے تمام طبقات اورسماج کی ذمہ داری ہے۔وفد کے لیڈران نے اجیت ڈوبھال کی باتوں سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے نعرے’’سب کاساتھ سب کاوکاس‘‘ پرعمل کرتے ہوئے ملک کوآگے بڑھانے کے لئے سب کو مل کرکام کرناچاہئے۔وزیر اعظم کی سوچ اورمشن کی تعریف کرتے ہوئے وفد کے ارکان نے امید ظاہرکی کہ وزیراعظم پورے ملک میں لوگوں کے درمیان اعتماد، خوشحالی اور معاشرے کے تمام طبقات کی فلاح وبہبود کو یقینی بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم سماج نئے ہندوستان کی تشکیل میں برابر کاشراکت داربننے کا خواہش مندہے۔انہوں نے دہشت گردی کوایک بڑاچیلنج بتاتے ہوئے پوری طاقت کے ساتھ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مشترکہ عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مسلم کمیونٹی کی ذمہ داری ہے کسی بھی حالات کے تحت ملک کی سلامتی یا بہبودسے سمجھوتہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم سماج ہندوستان کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گا۔وادی کشمیر میں صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفد کے ارکان نے کہاکہ صرف وزیر اعظم نریندر مودی ہی مسئلے کو حل کر سکتے ہیں۔انہوں نے ٹرپل طلاق کے معاملے پر وزیر اعظم کے موقف کوسراہا۔وفدکے ارکان کے ساتھ تعلیمی اداروں کے ساتھ منسلک ارکان نے بھی اپنے اداروں کی طرف سے کی جانے والی پیش رفت، جیسے کیش لیس ٹرانزیکشن،اسٹارٹ اپ انڈیااوراین آئی ٹی آئی آیوگ کی طرف سے منعقدہ ہیکاتھون جیسے اقدامات کاذکرکیا۔وفد نے مرکزی حکومت کے تحت اقلیتی فلاحی اسکیموں کے نفاذ کو سراہا۔وفد کے اراکین کا استقبال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہم آہنگی اور دوستی (میل ملاپ) ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کو شہریوں کے درمیان تفریق کا کوئی حق نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ہندوستان کی مثال کثرت میں وحدت جیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں نئی نسل کو انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی عالمی لہر کا شکار ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ٹرپل طلاق پر وزیر اعظم نے دوہرایاکہ مسلم کمیونٹی کو اس معاملے کو سیاسی رنگ دے کرسیاست نہیں کر نی چاہئے اور اس سلسلے میں اصلاحات شروع کرنے کی ذمہ داری لینے کے لئے ایک ساتھ آنے پرزوردیا۔وفد کے ارکان میں جمعیۃ علماء ہندکے صدر قاری سید محمد عثمان منصورپوری ،جنرل سکریٹری مولانا محمود،ڈاکٹر ظہیر قاضی صدر انجمن اسلام ممبئی،پروفیسر اخترالواسع اور مولانابدرالدین اجمل شامل تھے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندرمودی سے ملاقات کے سلسلے میں جمعیة علماءہند کے دفتر سے جو پریس ریلیز موصول ہوئی ہے وہ پی ایم او کی پریس ریلیز سے بالکل مختلف اور تضاد پر مبنی ہے اور اب تک حقیقت سامنے نہیں آسکی ہے کہ وہاں بات کیا ہوئی ہے اور کیا اصل ایجنڈا تھا اس ملاقات کا ۔جمعیة علماءہند کی پریس ریلیز کے بقول مودی نے تین طلاق کے مسئلہ پر جمعیة کے نظریہ سے اتفا ق کرتے ہوئے اسے سیاسی رنگ نہ دینے کی اپیل کی ہے۔