ٹیپو سلطان مسجد کے امام کے نام مجلس مشاورت کے صدر کا کھلا خط

مکرمی جناب مولانا سید محمد نورالرحمٰن برکاتی صاحب
السلام علیکم و رحمۃ اللہ برکاتہ
امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔
گاڑی پر لال بتی نہ ہٹانے کے تعلق سے بعض ٹی وی چینلوں نے آپ کے بیان کو نمایاں انداز میں نشر کیا ہے۔آپ کے اس بیان سے ایک عمومی تاثر مسلمانوں کے بارے میں یہ بن رہا ہے کہ وہ ضدی اور ہٹ دھرمی ہوتے ہیں اور کوئی بھی سنجیدہ بات سننے کے لئے تیار نہیں ہوتے ہیں۔ آپ اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ اس بابت ایک قانون بن چکا ہے کہ کوئی بھی شہری خواہ وہ سرکاری عہدیدار ہی کیوں نہ ہو لال بتی کا استعمال نہیں کرے گا۔لیکن آپ نے جس طرح قانون اور ضابطہ کو درکنار کرتے ہوئے ابھی بھی لال بتی کے استعمال پر اصرار کیا ہے اور اسے نہ ہٹانے پرزور دیا ہے اس سے مذکورہ تاثر کی تائید ہوتی ہے۔
آپ ایک مسجد کے موقرامام ہونے کی حیثیت سے بہت ہی ذمہ دار حیثیت کے حامل ہیں اور ہم سب کے لئے لائق احترام ہیں لیکن اس منصب کے تقاضوں کے برخلاف آپ کے بیانات انتشار کا سبب بنتے رہے ہیں اور مخالفین کو موقع ملتا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ مسلمانوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ ویسے بھی آپ کا منصب لال بتی سے کہیں اوپر ہے ۔
ایک تاثر یہ بھی پایا جارہا ہے کہ متنازعہ بیانات سے مغربی بنگال میں سنگھ پریوار مضبوط ہورہاہے اور موجودہ بنگال حکومت کے خلاف آپ کے بیانات ماحول کو بنانے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔
میری آپ سے یہ بھی مو دبانہ درخواست ہے کہ خدارا سیاسی بیانات میں اپنا وقت اور توانائی کو ضائع نہ کریں کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں اغیار کو غذا ملتی ہے۔ مزید ملتمس ہوں کہ از راہ کرم آپ مثبت اور تعمیری کام پر توجہ مرکوز کریں کیونکہ ملک کے موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ مسلمان اپنی زبان کو کنٹرول میں رکھتے ہوئے اپنے عمل سے برادران وطن کو متاثر کریں اور یہ کام حضور اکرم صل اللہ علیہ و سلم کی سنت نبوی کی پیروی کر کے ہی ممکن ہے۔ توقع ہے میری ان گزارشات پر توجہ فرمائیں گے ۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہے۔
معافی کا خواستگار۔
والسلام

نوید حامد

صدر