ہمیشہ الگ راہ کیوں ؟

خبر درخبر(514)
شمس تبریز قاسمی
عالم اسلام کے مشہور قائد مولانا محمود مدنی صاحب سپریم کورٹ میں طلاق ثلاثہ پر بحث کی تاریخ سے دو دن قبل وزیر اعظم نریندر مودی صاحب کی خدمت میں حاضری دیتے ہیں،ڈیڑھ گھنٹہ کی ملاقات کے بعد اپنے دفتر سے پریس ریلیز جاری کرکے کہتے ہیں کہ طلاق کے موضوع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعیۃ علماء ہند کے موقف کی تائید کی ہے ،دو دن بعد حکومت کے نمائندے عدالت میں اپنا موقف پیش کرتے ہیں کہ حکومت صرف تین طلاق نہیں بلکہ سرے سے طلاق کے خلاف ہے اور اسلام میں دیئے گئے طلاق کے تمام طریقوں کو کالعدم قراردیکر نیا قانون لانا چاہتی ہے ،اب مجھے نہیں معلوم کہ مودی نے مدنی صاحب کے جس موقف کی تائید کی تھی وہ موقف کیا تھا آیا تین طلاق کا غیر اسلامی ہونا جیسا کہ اجمیر کانفرنس میں بھی مولانا مدنی صاحب نے کہاتھاکہ تین طلاق غیر اسلامی ہے یا پھر وہ موقف یہ تھاکہ صرف تین طلاق نہیں بلکہ ایک مجلس کی بھی تین طلاق قرآن کریم سے ہی ثابت ہے ،طلاق کے باب میں حدیث کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔پی ایم او نے پریس ریلیز جاری کرکے کہاتھا جمعیۃ نے مودی کے موقف کی تائید کی ہے ،دونوں پریس ریلیز میں بیان کی گئی الگ الگ کہانیوں کے بعد پوری ملت نے شدت سے مطالبہ کیا کہ مولانا مدنی پی ایم او کی پریس ریلیز کی تردید کریں لیکن اب تک ایسا نہیں ہوسکا ہے،نیز اسی دوران یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیاتھاکہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے موقف کو اس سے نقصان پہونچے گا۔
گذشتہ کل یعنی بحث کے چوتھے روز آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وکیل کپل سبل نے عدالت میں دلیل دیتے ہوئے کہاکہ تین طلاق کا تذکرہ قرآن کریم میں موجود ہے ، جب عدالت نے ایک مجلس کی تین طلاق کے بارے میں معلوم کیا تو انہوں نے کہاکہ یہ حدیث سے ثابت ہے اور مسلمانوں کے یہاں قرآن کے ساتھ حدیث بھی شریعت کا باب ہے ،حضور اور صحابہ کے زمانے میں بھی ایسا ہوتارہاہے ،آج جمیعۃ کے دفترسے پھر ایک لمبی چوری پریس ریلیز میرے میل پر آئی جس میں مولانا محمود مدنی صاحب مسلم پرسنل لاء بورڈ کے موقف کی مذمت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ تین طلاق کا تذکرہ قرآن کریم سے ثابت ہے ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وکیل نے غلط ترجمانی کی ہے ،ان کے وکیل وی گری نے آج عدالت میں بھی ہی یہی دلیل دی کہ ایک مجلس کی تین طلاق کا تذکرہ قرآن کریم میں موجود ہے ،بعدکے فقہاء کے درمیان اس میں اختلاف پیدا ہوا ہے ،ججز نے دوران سماعت ہی جمعیت کے وکیل وی گری کو بیٹھا دیا او رکہاکہ آپ غلط ترجمانی کررہے ہیں ،آپ کی دلیل سے آپ کا موقف کمزور ثابت ہورہاہے ۔
جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمو د مدنی صاحب سے بصد احترام درخواست ہے کہ آپ بتائیں کہ قرآن کریم کی کس آیت میں اور کس مقام پر ایک مجلس کی تین طلاق کا تذکرہ موجودہے ۔پی ایم او کی پریس ریلیز کی تردید کا شدت سے مطالبہ ہورہاہے لیکن آپ اس پر لب کشائی نہیں کررہے ہیں،بورڈ کے موقف کی آپ نے فورا مذمت کردی ،حالاں کہ بورڈ کا یہ موقف صد فیصد درست ہے کہ شریعت صرف قرآن نہیں بلکہ قرآن وحدیث کے مجموعے کا نام ہے ،مسلم پرسنل لاء دونوں سے ماخوذ ہیں۔
مجھے نہیں معلوم کہ آپ ہمیشہ کیوں الگ راہ اپناتے ہیں،کبھی ایک جمعیۃ کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہیں،کبھی مسلم جماعتوں کے متفقہ فیصلہ سے الگ ہوکر مودی سے ملنے چلے جاتے ہیں،کبھی مسلمانوں کے نمائندہ پلیٹ فارم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے موقف کی مذمت کرتے ہوئے الگ راہ اپناتے ہیں ؟یہ سب کیوں؟ کس کے لئے ؟ کس مقصد کے پیش نظر؟
مجھے معلوم ہے کہ اس تحریر کے بعد مجھے گالیاں دی جائے گی ،جمعیت مخالف کہاجائے گا ،گستاخ اکابر کا لقب دیا جائے گا ،دیجئے !یہ سب منظور ہے لیکن کچھ دیر کیلئے آپ ذرا ٹھنڈے دماغ سے سوچئے گا کہ کیا شریعت صرف قرآن کریم کا نام ہے؟آپ شریعت کی حمایت کررہے ہیں یا کسی شخصیت کی ؟