کشمیری عوام کوڈرانے کیلئے آر ایس ایس کشمیر میں اپنی یونٹس تیار کر رہا ہے

2600 نیوکلیائی ہتھیار بنا سکتا ہے ہندوستان، چھوٹ کا غلط فائدہ اٹھایا:پاکستان
نئی دہلی ؍ اسلام آباد(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
پاکستان نے الزام لگایا ہے کہ ہندوستان کے پاس قریب 2600 نیوکلیئر ہتھیار ہیں اور اس نے این ایس جی کے ذریعے ملے نیوکلیئر موادکا استعمال امن کے بجائے ہتھیار بنانے پر کیا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ ہندوستان این ایس جی ممبران سے ملی چھوٹ کا غلط فائدہ اٹھا رہا ہے۔زکریا نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیاروں کو لے کر ہندوستان کیا کر رہا ہے، اس میں نیا تو کچھ نہیں ہے لیکن یہ ہمارے لئے فکر کی بات ہے۔ اسکو پرامن نیوکلیئر پروگرام کے لئے کچھ رعایت ملی ہے لیکن وہ اس کا استعمال ہتھیار بنانے میں کر رہا ہے۔ہندوستان نیوکلیئر ہتھیار بنانے کے لئے جو کر رہا ہے اس سے جنوبی ایشیا اور خاص طور پر پاکستان کی سیکورٹی کے لئے خطرہ ہے۔زکریا نے ہارورڈ کینیڈی اسکول کے ایک مبینہ ریسرچ پیپر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس بات پر زیادہ غور نہیں کیا گیا لیکن یہ درست ہے کہ ہندوستان کا نیوکلیئر پروگرام دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھ رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کے تمام ممالک اس معاملے پر غور کریں۔زکریا نے ایک رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان 2600 سے زیادہ نیوکلیئر ہتھیار بنا سکتا ہے، ابھی این ایس جی کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے۔ این ایس جی ہندوستان کو نیوکلیئر موادپر نظر رکھے اور اس کو این ایس جی ممبرشپ کے معاملے پر بھی غور کرے۔
بتا دیں کہ ہندوستان کئی سال سے این ایس جی ممبرشپ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن چین اور باقی کچھ ملک اس میں حائل ہورہے ہیں۔زکریا نے الزام لگایا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یعنی آر ایس ایس کشمیر میں اپنی یونٹس تیار کر رہا ہے کہ وہاں کے لوگوں کو ڈرایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا کشمیر میں بڑھتا دخل کشمیریوں کی تحریک کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو کشمیر کے حالات پر توجہ دینا چاہئے۔ وہاں سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر پابندی لگا دی گئی ہے۔