جناب شمس تبریز قاسمی صاحب !
ہم آپ کے ساتھ ہیں، آپ کی بیباکی، جرأت مندی، ملت سے ہمدردی اور قوم وملت کی سچی ترجمانی کے جذبے کو سلام کرتے ہیں، آپ کوملنے والی دھمکی افسوسناک ہے، مجھے توقع نہیں تھی کہ جمعیۃ علماء ہند جیسی اہم ترین تنظیم ایک صحافی کو دھمکی دے گی، اس سے قلم کی آزادی سلب کرے گی، اس کے لکھنے پر پابندی عائد کرے گی، حق لکھنے کی پاداش میں غنڈہ گردی پر اتر جائے گی، پاؤں ہاتھ توڑنے کی بات کرے گی،جان سے مارنے کی دھمکی دے گی، گھٹیا ترین زبان استعمال کرے گی، میری سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ جمعیۃ کے دفتر سے فون کرکے جن لوگوں نے اس طرح کی باتیں کی ہے انہیں میں کن سے تشبیہ دوں، گؤرکشکوں سے، وشو ہندو پریشد کے غنڈہ گردوں سے، یوگی کی تنظیم ہندو یوا واہنی کے آتنگ وادوں سے یا آرایس ایس کے دہشت گردوں سے۔
دنیا جانتی ہے کہ شمس تبریز قاسمی ایک جری، بیباک ، ایماندار ، زود نویس ، عالمی حالات پر گہری نظر رکھنے والے، مسلم امور کے ایکسپرٹ، تجزیہ نگار اور سنجیدہ فکر کے حامل ایک نوجوان صحافی کا نام ہے ، جن کا قلم ہمیشہ سچ لکھتا ہے، حق لکھتا ہے ، غداروں کو بے نقاب کرتا ہے۔
شمس تبریز قاسمی صاحب!
آپ اپنا سفر جاری رکھیں ، بیباکی اور سچائی کی راہ میں کسی بھی دھمکی اور خوف کو حائل نہ ہونے دیں ، ایک کامیاب صحافی کی علامت یہ ہوتی ہے کہ اس کے دشمن زیادہ ہوتے ہیں، حکومتیں اور بڑی بڑی تنظمیں اس سے خوش نہیں ہوتی ہیں ، جمعیۃ علماء ہند جیسی تنظیم سے ملنی والی دھمکی اس بات کی دلیل ہے کہ آپ کامیاب اور ایماندار صحافی ہیں، آپ کے اندر رات کو رات اور دن کو دن لکھنے کا حوصلہ آج بھی موجود ہے۔ ملت ٹائمز کامیابی کی جانب گامزن ہے اور کسی لالچ اور خوف کے بغیر اس اخبار میں سچ لکھنے کا اہتمام مسلسل جاری ہے۔
ایک مرتبہ پھر آپ سے گزارش ہے کہ دھمکیوں سے گھبرائے بغیر اپنا سفر جاری رکھیں، ملت ٹائمز کے ذریعہ قوم کی سچی اور حقیقی کی ترجمانی کا فریضہ انجام دیتے رہیں ، آج قوم کو اشد ضرورت ہے ملت ٹائمز جیسے اخبار کی، جہاں سچ لکھا جاتا ہو اور آپ جیسے صحافی کے جن کے اندر بیباکی اور جرأت مندی پائی جاتی ہو، بلامبالغہ آپ کی تحریر میں مولانا ابوالکلام آزاد جیسی جرأت مندی اور عزیز برنی جیسی سلاست و روانی ہوتی ہے ۔
تندیِ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے
نزہت جہاں
نائب صدر
بہار تعلیمی مرکز پٹنہ