ریاض(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
سعودی عرب میں جمعرات کی شام رمضان المبارک کا چاند نظر نہیں آیا ہے،اس لیے پہلا روزہ 27 مئی ہفتے کو ہوگا۔
ماہ صیام دوسرے قمری مہینوں کے آغاز کا انحصار چاند کی رؤیت پر ہوتا ہے۔اس ماہ کے دوران میں مسلمان سحری سے لے کر غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں۔اس دوران وہ کچھ کھاتے، پیتے نہیں اور بعض حلال امور سے بھی اجتناب کرتے ہیں۔
روزہ اسلام کے پانچ ارکان میں سے دوسرا رکن ہے۔ مسلمان اس ماہ میں اللہ کا قْرب اور خوشنودی حاصل کرنے اور تزکیہ نفس کے لیے بھوک پیاس برداشت کرتے ہیں۔رات کو تراویح کی اضافی نماز کے علاوہ نوافل ادا کرتے اور قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں۔وہ فضول گفتگو،عیب جوئی ،غیبت ،لڑائی جھگڑے اور مجادلے سے گریز کرتے ہیں اور معاشرے کے غریب اور معاشی طور پر پسماندہ افراد کی مالی امداد میں پیش پیش ہوتے ہیں۔انھیں زکوٰ? اور صدقات دیتے ہیں اور ان کی روزہ کشائی کے لیے افطاریوں کا اہتمام کرتے ہیں۔
توقع ہے کہ سعودی عرب کے علاوہ قطر ،متحدہ عرب امارات ،انڈونیشیا ،سنگاپور ،لبنان ،شام ،کویت ،اردن اور افغانستان اور فلسطینی علاقوں میں بھی ہفتے کے روز پہلا روزہ ہوگا۔ یورپی ممالک میں مقیم مسلمان بالعموم سعودی عرب کے ساتھ ماہ صیام کا آغاز کرتے ہیں۔اس مرتبہ بیشتر مسلم ممالک میں شدید گرم موسم میں ماہ رمضان آرہا ہے۔البتہ مغربی ممالک میں دن کے وقت موسم معتدل ہو گا۔