روز آتی فلک سے ہے پیہم صدا مغفر ت کے طلب گار مانگیں دعا

نظم
ماہ رمضان
ماہ رمضاں خدا کا اک انعام ہے
ماہ رمضاں میں انساں کا اکرام ہے
اس مہینے میں برکت بھی ہوتی ہے خوب
اور نگاہِ کرم رب کی اٹھتی ہے خوب
مغفرت کے سبھی باب کھل جاتے ہیں
اور گنہ سارے بندوں کے دھل جاتے ہیں
ہر عمل میں ہی اس سے سوا ملتاہے
ایک کے بدلے ستر گنا ملتا ہے
پہلا رحمت ہے اور دوسرا مغفرت
تیسرا عشرہ ہے آگ سے عافیت
یہ مہینہ ہے صبر و مواسات کا
اس کا پل پل ہے انوار و برکات کا
ہے تراویح اس میں عبادت بڑی
شان جس سے جھلکتی ہے قرآن کی
ہے شب قدر رحمت و نعمت لیے
اور ہزاروں مہینوں کی برکت لیے
سارا قرآں اسی شب کی سوغات ہے
رب کے سب فیصلوں کی یہی رات ہے
امت مسلمہ پہ ہے انعام خاص
دوسروں کو نہ حاصل تھا یہ اختصاص
ہیں جو طالب وہی لوگ اسے پائیں گے
ورنہ جگتے ہوئے لوگ سوجائیں گے
نارِ دوزخ سے بچنے کا ساماں کرو
تر ندامت کے اشکوں سے داماں کرو
روز آتی فلک سے ہے پیہم صدا
مغفر ت کے طلب گار مانگیں دعا
آج رحمت کو میری بہت جوش ہے
بخش دوں گا جو مجھ میں ہی مدہوش ہے
مغفر ت کا طلب گار جب روتا ہے
اس کا اللہ اس کو سکوں دیتا ہے
آخرش رحمت حق بڑھاتی ہے ہاتھ
ڈھانپ لیتی ہے عاصی کو شفقت کے ساتھ
الغرض ! یہ مہینہ ہے فصلِ بہار
جس میں بندے کو ملتا ہے رب کا جوار
ہے یہ اس کے لیے جو مسلمان ہے
بہر اغیار یہ کلفت جان ہے
نظم ’رمضاں ‘ کی توفیق جو مل گئی
پھر تو اظہر کے دل کی کلی کھل گئی

اظہار الحق اظہر بستوی قاسمی ، حیدرآباد
8686691311