رمضان المبارک
ہر دم ہے یہاں بارشِ فیضان کا عالم
اللہُ غنی یہ مہِ رَمَضان کا عالم
انوارِ مقدّس سے ہیں معمور فضائیں
ہر سو ہے عیاں بندوں پہ احسان کا عالم
روزے کی جزا جبکہ ہے اللہ تعالیٰ
کیسے نہ ہو پھر اوج پہ ایمان کا عالم
تقویٰ کی صفت سے رہیں معمور ہمیشہ
مُسلم کو ہے یہ عہد کا پیمان کا عالم
ہر سمت ہے اذکار سے اِک جشنِ بہاراں
روشن ہے عبادات کے ارکان کا عالم
کس درجہ بلندی پہ ہے تقدیرِ مسلماں
دوزخ سے رہائی کے ہے اِمکان کا عالم
کھوجائے نہ غفلت میں “عطا “وقت غنیمت
ملتا ہے نصیبوں ہی سے رَمَضان کا عالم
(عطا عابدی)