بھوپال : (ملت ٹائمز)
مدھیہ پردیش کے مشہور شہر بھوپال میں گزشتہ تین دنوں سے جاری فرقہ وارانہ فسادات کی چنگاری بجھنے کانام نہیں لے رہی ہے ،دوسری جانب انتظامیہ یکطرفہ مسلم کمیونٹی کے خلاف کاروائی کررہی ہے ،اب تک پانچ سو سے زائد مسلم نوجوانوں کو حراست میں لے لیاگیاہے، بھوپال کے مشہور عالم دین اور جمعیۃ علماءہند مدھیہ پردیش کے صد ر مفتی عبد الرزاق کے خلاف فساد بھڑکانے کے الزم میں گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری ہوچکاہے ۔
بھوپال سے محمد فرحان خان نے ملت ٹائمز کوبتایاکہ بھوپال میں حمیدیہ ہسپتال کے پاس واقع قلعہ نما کھنڈر میں ایک مسجد تھی ،آج سے تین ماہ قبل جب ہسپتال کی دوبارہ تعمیر ہونے لگی تو قاضی شہر مفتی مشتاق ندوی صاحب نے ڈی ایم اور ایس پی کو مسجد کے بارے میں اطلاع دی اوراسے مسجد باقی رہنے دینے کا مطالبہ کیا ،چناں چہ ڈی ایم او رایس پی نے اسے مسجد تسلیم کرتے ہوئے وہاں نماز پڑھنے کی اجازت دے دی،اوریہ بھی کہاکہ ہسپتال کی تعمیر نو کے دوران مسجد کوکوئی نقصان نہیں پہونچنی چاہیے ،اسی دوران حمیدیہ ہسپتال کی تعمیر کے دوران مسجد کی ایک دیوار شہید کردی گئی جس کے بعد مسلمانوں نے نماز کا فوری اہتمام کیا اور رمضان میں تروایح بھی شروع کی گئی ،گذشتہ 29 مئی کو ہندو فرقہ کے لوگوں کی جانب سے وہاں ایک مورتی رکھ دی گئی اور وہاٹس ایپ پر ایک مسیج وائرل کردیاگیا کہ” ہندﺅوں بیدار ہوجاﺅ،حمیدیہ ہسپتال کے پا س جمع ہوجاﺅ،مسلمان جمع ہورہے ہیں وہ ہمیں لوٹنے کی تیاری کررہے ہیں“ ،یہ مسیج پورے شہر میں وائرل ہوگیا اور بجرنگ دل کے بینرتلے ہندوبڑی تعداد میں جمع ہوکر نعرے بازی کرنے لگے ،جواب میں مسلمانوں نے بھی نعرہ بازی کی ،دوسری جانب سے ہندﺅں کی سربراہی کررہے بجرنگ دل لیڈر منیش شریواستو نے مسلمانوں پر پتھراﺅکردیا ،جواب میں مسلمانوں نے بھی پتھراﺅ کیا جس کے بعد حالات انتہائی خراب ہوگئے اور موقع پر پولس پہونچ کر گرفتاری کرنے لگی ،تعحب کے بات یہ ہے کہ پولس یکطرفہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کررہی ہے ،اب تک پانچ سوسے زائد مسلم نوجوان اٹھائے جاچکے ہیں،پورے شہر میںکہرام مچاہواہے ،ہندوفرقہ کے لوگوں کے خلاف پولس کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے اور نہ منیش کے خلاف کوئی کاروائی کی گئی ہے جس نے پتھراﺅ کا سلسلہ شروع کیاتھا اور پورے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے میں اسی کا ہاتھ بھی بتایاجارہاہے۔
فرحان خان نے ملت ٹائمز کو بتایا کہ اسی دوران بھوپال جمیعة کے صدر مولانا مفتی عبد الرزاق صاحب نے جمعیة کے لیٹر ہیڈ پر ایک اپیل جاری کی تھی کہ مسلمان اپنے جان ومال کی قربانی دیکر مسجد کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ انہو ںنے بتایاکہ اس اپیل کو بنیاد بناکرانتظامیہ نے ان پر فساد بھڑکانے کا الزام عائد کرکے ایف آئی آر درج کردیاہے اور گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری کردیا گیاہے۔
رپوٹ لکھنے جانے تک پورے بھوپال میں افراتفری اوربے چینی کا عالم ہے ،مسلمانوں نوجوانوں کی گرفتاری سے خوف وہراس کا ماحول ہے ،ادھر مفتی عبد الرزاق صاحب پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد حالات مزید بگڑسکتے ہیں ۔فرحان خان نے یہ بتایاکہ اگر مفتی صاحب کی گرفتاری ہوتی ہے تو حالات یقینی طور پر اور خراب ہوجائیں گے۔