ہندوستان نے سعودی عرب کا نہیں دیاساتھ،کہا:یہ خلیجی ممالک کا اندرونی معاملہ ہے ،آپس میں مل جل کر سلجھائیں

نئی دہلی(ملت ٹائمزنئی دہلی)
خلیجی ممالک میں جاری بحران پر ہندوستان نے اپنا رخ صاف کر دیا ہے۔ہندوستان نے اس سلسلے میں ہفتہ کو کہا کہ عالمی امن و استحکام کے لئے سب سے بڑے خطرے بین الاقوامی دہشت گردی سے انسانیت کو بچانے کے لئے تمام ممالک مل جل کر باہمی اختلافات سلجھائیں۔خلیج میں امن اور سکیورٹی علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لیے بہت اہم ہے۔بین الاقوامی دہشت گردی، تشدد انتہا پسندی اور مذہبی عدم برداشت نے نہ صرف علاقائی استحکام کو بلکہ عالمی امن اور نظام کے لئے سنگین خطرہ پیش کیا ہے۔اس سے تمام ممالک کو مربوط اور جامع شکل سے لڑنا ہوگا۔یہ بات وزارت خارجہ نے ہفتہ کو بیان جاری کرکے کہی۔وزارت خارجہ نے کہا کہ ساحلی علاقے میں رہنے والے تقریبا 80لاکھ تارکین وطن کی حفاظت کو لے کر وہ ان ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ہندوستان خلیج میں سعودی عرب اور دیگر ممالک کی طرف سے قطر سے سفارتی تعلقات توڑ لینے کے حالیہ فیصلے سے پیدا صورتحال پر گہری نظر رکھے ہے۔ہمارا خیال ہے کہ تمام فریقوں کو اپنے اختلافات کو تعمیری بات چیت کے ذریعے باہمی احترام اور خودمختاری کو یقینی بنانے اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی بین الاقوامی روایت کی بنیاد پر حل کر ناچاہیے۔
ہندوستان کے خلیجی ممالک کے ساتھ طویل عرصے سے دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔80لاکھ سے زیادہ ہندوستانی کارکنان اور ورکرز ان ممالک میں رہتے ہیں۔ان ممالک میں علاقائی امن و استحکام سے ہمارے مفاد بھی وابستہ ہیں۔اس سلسلے میں حکومت پوری صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ان ممالک کے رابطے میں ہیں۔ان ممالک کی حکومتوں نے ہندوستانی کمیونٹی کی کارکردگی کو لے کر تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ان ممالک میں رہنے والے ہندوستانی کارکنوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر قریب ترین ہندوستانی سفارت خانے یا قونصل خانے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔