لندن(ملت ٹائمز)
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق لندن کے کسی بھی علاقے سے گزریں تو ایسا شاید ہی ممکن ہو کہ آپ کسی جگمگاتے ہوٹل یا کثیر منزلہ عمارت کی بات کریں اور اس میں قطر کا پیسہ نہ لگا ہو۔ گزشتہ کئی برس میں قطر نے برطانیہ میں تقریباً 35 ارب پونڈ کی سرمایہ کاری کی ہے جو کہ اگلے پانچ برسوں میں 40 ارب پونڈ تک پہنچنے والی ہے۔لندن میں جتنی زمین قطر کے پاس ہے اتنی زمین ملکہ برطانیہ کے پاس بھی نہیں ہے۔قطر نے برطانیہ سے لے کر امریکہ اور دنیا بھر کے دیگر
ممالک میں میں 335 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ آنے والے پانچ سے دس سالوں میں سرمایہ کاری کی یہ رفتار تھوڑی سست پڑ سکتی ہے کیونکہ اب قطر 35 بلین امریکی ڈالر کے ساتھ سرمایہ کاری کے لیے امریکہ کا رخ کر رہا ہے۔ پراپرٹی ریسرچ کمپنی ڈاچا کے مطابق لندن میں قطر کے پاس 879 کمرشل اور رہائشی املاک ہیں ان میں سے 26 ملین سكوائر فٹ زمین تجارتی زمرے میں آتی ہے۔لندن میں قطر کی اس املاک میں کینری وارلف گروپ ہے جسے قطر نے بک فیلڈ پراپرٹی پارٹنرز کے ساتھ مل کر 2015 میں 2.6 ارب پونڈ کی قیمت پر خریدا تھا۔ اس گروپ کے پاس لندن کے ساؤتھ بینک پر سوائے ہوٹل کی دس فیصد سے لیکر شارڈ ہوٹل میں پچانوے فیصد کی شراکت ہے۔ قطر نے لندن کے مشہور ڈیپارٹمینمٹ سٹور ہیرڈس کو بھی 1.5 ارب پاؤنڈ میں خریدا ہے۔ اسی درمیان قطر سرمایہ کاری اتھارٹی کی ریئل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ یونٹ نے لندن کے گروزنر سکوائر پر واقع امریکی سفارت خانے کو ایک شاندار ہوٹل میں تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔سال 2012 کے اولمپک ایتھلیٹ ولیج کی ترقی اور ایسے تمام دیگر پروجیکٹس پر کام جاری ہے جن سے تقریبا 4000 رہائشی يونٹس کو لیز پر دیا جائے گا۔اگر ہوٹلوں میں سرمایہ کاری کی بات کریں تو قطر کے پاس بارکلے، کناٹ، پارک لین میں انٹركونٹنیٹل اور كلریز جیسے تمام ہوٹل ہیں۔ برطانیہ میں تیل کی درآمد میں 29 فیصد حصہ قدرتی گیس کا حصہ ہے۔ برطانیہ اپنی ضرورت کی قدرت گیس کا تقریباً پورا حصہ قطر سے ہی درآمد کرتا ہے جو بڑے بڑے بحری جہازوں میں مڈفورڈ بندر گاہ کے جنوبی ٹرمینل سے ہوتا ہوا آتا ہے۔اس ٹرمینل میں بھی قطر پٹرولیم کے 67.5 فیصد حصص ہیں۔ برطانیہ کے کارپوریٹ گھرانوں جیسے سینزبری میں 22 فیصد، لندن ہیتھرو ایئرپورٹ میں 20 فیصد، برٹش ایئر ویز کی مالک کمپنی انٹر نیشنل ایئر لائنز گروپ میں 20 فیصد ہیں۔