خبر درخبر(519)
شمس تبریزقاسمی
عید الفطر کا چاند مسرت وشادمانی کا پیغام لیکر طلوع ہوتاہے ،ہر ایک کو خوشیوں کا سامان فراہم کرتاہے لیکن سال رواں عید الفطر کا چاند ایسے ماحول میں طلوع ہورہاہے جب پورا عالم اسلام خون میں ڈوبا ہواہے ،پوری ملت اسلامیہ نازک ترین دورسے گزررہی ہے ،دنیا کے ہر خطے میں مسلمانوں کا قتل عام ہورہاہے ،رمضان جیسے مقدس اوربا برکت مہینہ میں بھی دنیا بھر میں مسلمانوں کے خون سے ہولیاں کھیلی گئی ہیں ، مظالم کا لامتتاہی سلسلہ دیکھتے ہوے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہورہاہے کہ آج کے کالم میں عید سعید کی مبارکباد پیش کی جائے یا رمضان کے آغاز سے لیکر اب تک مسلمانوں کے ساتھ ہوئے مظالم کی داستان سپرد قرطاس کی جائے ۔
گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار ملک ہندوستان میں رمضان کے آغاز میں ہی مسلمانوں نے سب سے درناک خبر سنی ،میرٹھ کی ایک خاتون کے ساتھ چلتی ٹرین میں ریپ کیا گیا اور پھر دھمکی دیکر متاثرہ کا بیان تبدیل کرکے ملزم کو قانون کی گرفت سے آزاد کردیاگیا،رمضان کے پہلے عشرہ میں بھوپال میں ایک مسجد پر وشو ہند پریشد کے لوگوں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی ،دفاع کرنے کی پاداش میں پانچ سونوجوانوں کو حراست میں لے لیاگیا،انہی دنوں میں دہلی میں واقع سونیا وہار کی زیر تعمیر مسجد کو شرپسندوں نے شہید کردیا اور وہاں پہلے مندر ہونے کا دعوی کیا ،دھمکی دیکر مسلمانوں سے وہ گاؤں بھی خالی کرالیاگیا،رمضان کے اخیر عشرہ کی شروعات ہوتے ہی پانی پت کی ایک مسجد میں اعتکاف میں بیٹھے بزرگ کا قتل کردیاگیا ،اتر پردیش کے مؤضلع میں مسجد سے باہر نکل رہے ایک شخص پر فائرنگ کرکے شہید کردیاگیا ۔اس کے بعد کل گذشتہ ایک اور اندوہناک خبر آئی جسے سن کر زمیں تلے سے پاؤں کھسک گئی ہے ، دہلی میں تروایح سناکر اور عید کی خریداری کرکے میوات جارہے حافظ محمد جنید اور ان کے بھائیوں پر ایی وی ایم ٹرین میں ہندوشدت پسندوں نے قاتلانہ حملہ کردیا،ایک کی شہادت ہوگئی اور تین شدید زخمی ہیں۔
پڑوسی ملک پاکستان میں بھی رمضان کے اخیر عشرہ میں دہشت گردانہ واقعہ پیش آیا ،پارہ چنار اور کوئٹہ کی سرزمین دہشت گردانہ حملوں سے سرخ ہوگئی، 70 افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے ،اسی شب میں مکہ مکرمہ سے ایک اورافسوسناک خبر موصول ہوئی جس سے پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی، جہاں کچھ دہشت گرد عناصر حرم شریف پر حملہ کی ناپاک منصوبہ بند ی کررہے تھے لیکن خفیہ ایجنسیوں کو پہلے ہی پتہ چل گیا اور پولس آپریشن کے ذریعہ یہ حملہ ناکام بنادیا گیا ۔
امریکہ میں سترہ سالہ مسلم لڑکی نربا حسنین کو ایک 22 سالہ امریکن عیسائی نے قتل کردیا ،پولس میں جب واقعہ کی رپوٹ درج کرائی گئی تو باپ کو جواب دیا گیا کہ یہ کوئی مجرمانہ واقعہ نہیں ہے ،ایک ہجوم نے قتل کیا ہے اس کیلئے اس کی تفتیش نہیں کی جائے گی جبکہ والدین کا دعوی ہے کہ محض مسلمان ہونے کی بنیاد پر قتل کیا گیا ہے اور اسی لئے امریکی پولس ملزم کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے ، الجزیرہ کی رپوٹ بھی یہ بتلاتی ہے کہ گذشتہ چند سالوں میں وہاں اسلام فوبیا میں بہت اضافہ ہوگیا ہے اور سینکڑوں مسلمان عیسائی شد ت پسندوں کے ہاتھوں قتل کئے گئے ہیں۔ اسی رمضان المبارک میں برطانیہ کی ایک مسجد سے نماز تراویح پڑھ کرلوٹ رہے مسلمانوں کو ایک عیسائی نے اپنی کار سے روند دیا ،عینی شاہدین نے قاتل کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز نعرہ لگاتے ہوئے بھی سنا ،لیکن دنیا نے اسلام کی امن پسند ی پر مبنی تعلیم کا یہ منظر بھی دیکھاکہ اس جنونی قاتل کو مشتعل بھیڑسے اسی مسجد کے امام نے بچایا جس کے نمازیوں کا مذہبی عصبیت کی بنیاد پر اس نے بہیمانہ قتل کیاتھا۔
افغانستان ،عراق اور شام میں حملوں کا سلسلہ جاری رہا،جس میں دسیوں بے گناہ مسلمان مارے گئے ،اسی ماہ میں داعش نے موصل کی تاریخی جامع النوری مسجد بھی شہید کردی جہاں سے خودساختہ خلیفہ ابوبکر بغدادی نے 2013 میں اپنی خلافت کا اعلان کیاتھا،بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ مسجد کا انہدام امریکی حملے کی وجہ سے ہوا ہے ۔ایسے لوگوں کی خدمت میں یہ عرض ہے کہ داعش امریکی کردار کا ہی ایک حصہ ہے ۔مذکورہ ممالک سے ترکی اور یورپ کی جانب کا ہجرت کا سلسلہ بھی بڑی تعداد میں جاری رہااور رمضان میں بھی بشار الاسد کے مظالم سے تنگ آکر سینکڑوں خاندان نے اپنا ملک چھوڑ کر غیرکی جانب ہجرت کی۔ان تمام باتوں کے ساتھ خلیجی ممالک کے آپسی تنازع نے بھی پوری ملت اسلامیہ کو ڈسٹرب کیا ،ترکی کے صدر طیب اردگان کی زبان میں عرب ممالک کی آپسی لڑائی کی وجہ سے ماہ مبارک کی برکتیں ماند پڑگئیں ۔
خلاصہ یہ کہ رمضان کا مہینہ قتل وغارت کا مہینہ ثابت ہوا ،خوف وتشدد کا غلبہ رہا،دنیا بھر میں مسلمانوں پر ظلم وستم کیا گیا ،ان سب کے ساتھ ماہ مبارک اور اس کی عبادتوں کی تئیں مسلمانوں کا شوق وجذبہ برقراررہا،ملی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے افطار پارٹی کا بھی خوب اہتمام کیا گیا ،آر ایس ایس نے بھی اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔اب شوال کے چاند نظر آنے والاہے ،کچھ تنظیموں کی جانب سے عید ملن تقریب کی تیاری جاری ہے ،ابھی سے دعوت نامے تقسیم کئے جارہے ہیں ۔
عرب ریاستوں ،مشرقی ممالک اور یورپ میں عید کا چاند نظر آگیاہے ،ہندوستانی ریاست کیرلا اور بھٹکل میں بھی اتوار کو عید منائی جارہی ہے ،ہندوستان میں سوموار کو عید منائے جائے گی لیکن عید کا جو چاند طلوع ہوگا وہ خون میں ڈوبا ہوگا ،غم اور حزن وملال کے درمیان یہ چانددیکھنے کا موقع ملے گا ، بہت سے گھڑوں میں ماتم کا ماحول ہوگا ،تصور کرنا مشکل ہورہاہے کہ شہید جنید کے اہل خانہ کیسے عید منائیں گے جنہیں عیدکی خوشی میں بیٹے کی لاش ملی ۔
عید ۔عید ہے ، اللہ تعالی کی جانب سے روزہ کاعظیم انعام ہے ،شریعت کی جانب سے عطا کردہ فطری خوشی ہے،ہزاروں مصائب کے درمیان رہ کر بھی ہمیں خوشی ہوگی ،عالم اسلام سمیت ملت ٹائمز کے تمام قارئین ،دوست واحباب اور سبھی متعلقین کو عید سعید کی مبارکبادپیش کرتے ہیں لیکن اس خوشی کے ساتھ ہم ان کے غموں میں بھی برابر کے شریک ہیں جن کا گھڑ اجڑ گیا ہے ، جن کی مسرتیں ماتم میں تبد یل ہوگئی ہیں۔ ان شرپسندوں کی ہدایت کیلئے بھی بارگاہ ایزد ی میں دعا گو ہیں جو عید کی خوشیوں کا قتل کرنے اور مسلمانوں کے درمیان صف ماتم بچھانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔
(کالم نگار ملت ٹائمز کے ایڈیٹر ہیں)
stqasmi@gmail.com