مسجد اقصیٰ کو عبادت کے لیے بند کرناناقابل برداشت، یہ شدید جرم اور مذہبی آزادی کی سراسر پامالی ہے:ترکی

انقرہ(ملت ٹائمز۔ایجنسیاں)
ترکی کے نائب وزیر اعظم اور حکومتی ترجمان نعمان قرتلمش کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو عبادت کے لیے بند کرنا ایک انتہائی تکلیف دہ فیصلہ ہے۔جناب قرتلمش نے کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ مسلم امہ کے لیے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بعد سب سے مقدس بیت المقدس ہے ،مسجد اقصی مسلمانوں کا قبلہ اول اور تین عظیم مساجد میں سے ایک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ مسجد سن 1967 کی جنگوں کے بعد کبھی بند نہیں ہوئی تھی خاصکر نماز جمعہ کی یہاں پر لازمی طور پر ادائیگی کی گئی تھی۔لہذا اس ماحول میں اور اسرائیل کے ایک جانب سے امن وغیرہ کی بات کرنے کے ایک دور میں مذکورہ فیصلے پر عمل درآمد ناقابل قبول ہے۔ یہ ایک انسانی جرم اور عبادت کرنے کی حریت کی سراسر پامالی ہے۔
واضح رہے کہ بروز جمعہ مسجد ِ اقصی ٰ کے صحن میں تین فلسطینی نوجوانوں کو قابض اسرائیلی پولیس نے گولی مارتے ہوئے ہلاک کر دیا تھا۔اس پر مسجد ِ اقصیٰ کو دہشت گردی کےبہانے کے ساتھ عبادت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔