جمعیۃ علماء ہند کا ارباب مدارس کو سرکلر جاری ،جوش و خروش کے ساتھ یوم آزادی منائیں

   (ملت ٹائمز،شاہنواز ناظمی)

یوپی اور مدھیہ پردیش حکومتوں کی طرف سے ملحق مدارس کے لیے سرکلر جاری ہوا ہے کہ 15اگست کو پروگرام منعقد کرکے جھنڈا لہرایا جائے اور” جن من گن“سمیت وطن پروری پر مشتمل نغمے گائے جائیں ۔سرکار کے اس فیصلے میں ایک خاص سوچ اور نظریے کی جھلک نظر آتی ہے ، جو ہمیشہ سے مدارس کے روشن کردار پر شبہ کرتی رہی ہے ۔  حالاں کہ ملک کی آزادی میں مدارس اسلامیہ کا کردار عالم آشکارا ہے ، مدارس کے فضلاءنے اپنے خون جگر سے آزادی وطن کے خوابوں کو تعبیر بخشی تھی ۔پشاورکے قصہ خوانی باز ار سے لے کر مدنا پوربنگال تک کوئی ایسا حصہ نہیں، جہاں اس کے جیالے تختہ دار پر نہ چڑھے ہوں۔آزادی وطن کے بعد بھی مدارس کے فضلاءمختلف میدانوں میں رہ کر ملک کی بے مثال خدمت انجام دیتے رہے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ وطن کے تئیں اپنے جذبہ کو کسی سے ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ، تاہم ملک میں اپنے تئیں منفی فضاءقائم کرنے والوں کو آئےنہ دکھاناوقت کا اہم تقاضا ہے ۔ اسی کے مدنظر جمعیة علماءہندکی مجلس عاملہ( منعقدہ ۴۲ جولائی ۷۱۰۲ئ) نے جمعےة علماءکی شاخوں اور تمام ارباب مدارس اسلامےہ سے اپےل کی تھی کہ وہ حسب معمول” جشن یوم آزادی“ منائےں اور اس تقریب میں سرکاری افسران اور برادران وطن کے ذمہ دار افراد کو بھی مدعو کیا جائے ۔خاکسار کی رائے ہے کہ جمعیة علماءاوراکابر رحمہم اللہ کی خدمات سے نئی نسل کو خاص طور سے روشنا س کرایاجائے: تحریک ریشمی رومال اور شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ ، سید احمد شہیدؒ مولانا اسمعیل شہیدؒ، حاجی امداداللہ مہاجر مکیؒ ، مولانا قاسم نانوتویؒ، مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، سید ضامن شہیدؒ،حضرت مولانا حسےن احمد مدنی ؒ، مولانا مفتی کفایت اللہ ؒ،مولانا ابوالکلام آزادؒ، گاندھی جی ، کانگریس، مولامحمد علی جوہرؒ، ؒ ، مولانا عزےز گلؒوغےرہم کے بارے میں معلوما ت بہم پہنچائی جائیں او ر ان پروگراموں کو ریکارڈ س کرکے جائےں اور ان کی اشاعت کرائی جائے ۔