واشنگٹن(ملت ٹائمز؍ایجنسیاں)
دنیا اس بات پر تشویش میں مبتلا ہے کہ قطر اور اس کے ہمسایہ عرب ممالک کے درمیان کسی بھی وقت جنگ چھڑسکتی ہے لیکن امریکی میڈیامیں شائع ہونے والی ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس جنگ کا آغاز پہلے ہی ہوچکا ہے، البتہ یہ سعودی عرب یا قطر کی بجائے لیبیا کی سرزمین پرلڑی جارہی ہے۔
جریدے ’واشنگٹن ایگزامینر‘ میں شائع ہونے والی خصوصی رپورٹ کے مطابق ’’لیبیا میں گزشتہ چھ سال سے خانہ جنگی جاری ہے لیکن دراصل اس کے پیچھے دو ایسی قوتیں ہیں جن کا تعلق اس ملک سے نہیں ہے۔ اس جنگ میں ایک جانب سعودی عرب اور متحدہ عرب امارت ہیں تو دوسری جانب قطر اور اس کا حمایت یافتہ گروپ اخوان المسلمین ہے۔ لیبیا میں معمر قذافی کا تختہ الٹنے کے بعد ایک جانب قطر اس ملک پر اپنا اثر و نفوذ بڑھانے کیلئے کوشاں ہے تو دوسری جانب اس کے عرب ہمسائے بھی یہی کوشش کررہے ہیں۔ اس جنگ کی بنیادی وجہ لیبیا کے تیل کے ذخائر ہیں۔ بیرونی طاقتوں کی یہ جنگ ہی دراصل وہ اصل وجہ ہے جو لیبیامیں جاری خانہ جنگی کو ختم نہیں ہونے دے رہی۔‘‘