میوات انجینئرنگ کالج میں مشاعرہ کا انعقاد۔ وقف بورڈ کے چیئرمین رہیشا خان سمیت وقف بورڈ کے دیگر افسران کی شرکت

میوات(محمد سفیان سیف ملت ٹائمز)
میوات انجینئرنگ کالج کی جانب سے منعقدہ مشاعرے میں ملک کے کئی جانے مانے شاعر وں نے اپنا کلام سنایا، اس پروگرام میں اہم شاعر جناب شری سنتوش آنند، مسٹر دنیش رگھوونشی، محترمہ انا دہلوی، ڈاکٹر پروین شکلا، مسٹر سندیپ بھولا، مسٹر دیپک سینی نے اپنی خوش کن آواز کا سماں باندھ دیا۔ اس کانفرنس کی صدارت کر رہے ہریانہ وقف بورڈ کے چیئرمین مسٹر رہیشا خان نے شاعروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کی میوات انجینئرنگ کالج نوح اراولی کی پہاڑیوں کے دامن میں علم کی ایک روشنی ہے اور عظیم شاعر وںکی آمد سے اس علم کی روشنی میں اور اضافہ ہوگا۔ ادیب اور شاعر سماج کو آئینہ دکھانے کا کام کرتے ہیں ،اپنی نظموں کے ذریعے ملک اور معاشرے کونئی سمت دینے کا کام کرتے ہیں۔ادب کا پھلنا پھولنا ایک خوشحال معاشرے کی نشانی ہے۔
اس کانفرنس میں مہمان خصوصی اور ہریانہ وقف بورڈ کے سینئر ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر حنیف قریشی نے کہا کہ شاعر کا سماج میں اہم شراکت داری ہوتی ہے اور ان کی ادبی کاوشیں لوگوں میں جوش اور حوصلہ بھرتی ہیں۔ مجھے پوری امید ہے کی نئے طالب علم اور طالبات ان سے متاثر ہوکراپنی منزل پر نشانہ سادھےںگے۔ اس دوران ضلع کی پولس کپتان مسز نازنین بھسین بھی موجود رہی۔ وقف بورڈ کے انتظامی افسر مسٹر امیاز خضر نے تمام شاعر وشاعرات کا شکریہ ادا کیا۔
کالج کے ڈائریکٹر پروفیسر ممتاز احمد خان نے کہا کی ایسے پروگرام آگے بھی اور کرائے جائیں گے تاکہ طالب علموں کو حوصلہ افزائی اور اعتماد مل سکے۔ آج ملک کے اتنے بڑے شاعر حضرات سامنے ہیں۔ طالب علموں کے لئے ایک نیا تجربہ ہے، کالج اساتذہ سیشن کی شروعات ہو چکی ہے اور کلاس بھی شروع ہو چکی ہیں۔ اس پروگرام کا پلیٹ فارم آپریشن کر رہے کالج رابطہ افسر اور اسسٹنٹ پروفیسر وسیم اکرم نے کہا کی نظمیں اور شاعری کے ذریعے طالب علم اور اساتذہ کو بھی رہنمائی ملے گی، شاعر اور ادیبوں نے ہر معاشرے اور طبقے کو بیدار کرنے کا کام کیا ہے۔ ہریانہ وقف بورڈ کے کئی بڑے افسر امتیاز خضر، محمد اسرائیل، عظمت خان، محمد مبارک بھی اس کانفرنس میں موجود تھے۔