کھتولی اور مظفرنگر کے درمیان پوری اتکل ایکسپریس زبردست حادثہ کا شکار، شدید نقصان 

پٹرے سے اترے دس ڈبے، ایک درجن مسافرین کے ہلاک ہونے کی خبر ،چھ ہلاکتوں کی تصدیق،50؍ زائد مسافرین شدید زخمی،ریلوے کی جانب سے راحتی امداد کافی سست،مقامی لوگ کرہے زخمیوں کی مدد

مظفرنگر(ملت ٹائمز؍سمیر چودھری)
پوری سے ہریدوار جارہی اتکل ایکسپریس ہفتے کی شام ضلع مظفرنگر کے کھتولی زبردست حادثہ کا شکار ہوگئی،جس میں تقریباً ایک درجن ڈبے پٹری سے اتر گئے دو ڈبے دوسرے کے اوپر چڑھ گئے، حادثہ میں درجن بھر سے زائد افراد جاں بحق ہونے کی خبر ہے، جس میں سے چھ افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے، وہیں زخمی ہونے والے 50 سے زائد مسافروں کو اطلاع ملی ہے،اس کے علاوہ آس پاس کے رہائشی علاقہ کے لوگ بھی اس ٹرین حادثہ کاشکار ہوئے ہیں۔اطلاع پر مرکزی وزیر مملکت سنجیو بالیان ڈی ایم ، ایس ایس پی کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے ہیں،وہیں ریلوے وزیر سریش پربھو نے راحتی کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حالانکہ حادثہ کے بعد ریل محکمہ کی جانب سے ابتداء میں وہ مدد نہیں ملی جو ملنی چاہئے تھی حالانکہ مقامی لوگوں نے پورے جوش وجذبے کے ساتھ مسافرین کی مدد کرتے ہوئے دکھائی دیئے۔ وہیں ریلوے نے ہیلپ لائن نمبر5101 – 9760534054جاری کیاہے۔ زخمیوں کو مقامی لوگوں کی مدد سے کھتولی ،مظفرنگر اور میرٹھ کے ہسپتالوں میں داخل کرایاگیا ہے۔ حادثہ کھتولی ا سٹیشن کے قریب شام تقریباً پانچ بجکر پچاس منٹ پر رونما ہوا۔ ٹرین حادثہ سے کچھ دیر قبل ہی کھتولی اسٹیشن سے نکلی تھی۔حادثہ اس قدر زبردست تھا کہ ایک ڈبے دوسرے کے اوپر چڑھ گیا،اتنا ہی نہیں بلکہ اس کی زد میں آس پاس کارہائشی علاقہ بھی آگیا اور کئی لوگ زخمی ہوکئے ،ٹرین کے ڈبے میں پھنسے مسافرین کو ڈبے کاٹ کر باہر نکالنے کا عمل جاری تھا ۔ہندوستان لائیو کی خبر کے مطابق حادثہ میں درجن بھر افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ خبر لکھے جانے تک چھ ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی تھی۔ ریلوے کی جانب سے ابتدائی مرحلہ میں حادثہ کی نوعیت کے مطابق مدد نہیں کی گئی جبکہ مقامی لوگوں نے زخمیوں کو ٹرین سے باہر نکالنے اور اسپتال میں پہنچنے میں قابل تعریف رول اداکیاہے۔ اطلاع پر مظفرنگر کے پولیس اور انتظامی افسران ریلیف ٹیموں کے ساتھ موقع پر پہنچ کر ریسکیو میں لگ گئے ہیں،میرٹھ سے ٹیم کو بھی جائے وقوع بھیجا گیا ہے، تمام زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں داخل کراگیاہے۔ عینی شاہدین نے کہا کہ ٹرین حادثے میں کئی لوگ ہلاک ہو گئے ہیں، مسافرین ٹرین کے ڈبوں درمیان پھنس گیا ہے،جنہیں ڈبے کاٹ بمشکل باہر نکالاگیا اور اسپتال بھیجا گیاہے۔

اے ڈی جے ریلوے وی کے موریہ نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ شام تقریباً5:50؍ کھتولی اور مظفرنگر کے درمیان گاڑی نمبر 18477 پوری،ہریدوار کالنگ اتکل ایکسپریس کے چھ ڈبے پٹری سے اتر گئے ہیں، ٹیموں کو ریلیف کے لئے لگایا ہے، کسی بھی شخص کے بارے میں اسوقت کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے،ہم امداد کاموں میں مصروف ہیں ۔ مقامی انتظامیہ نے بتایا کہ اب تک تقریبا 50؍ افراد کو بچایا گیا ہے۔ریلوے وزیر سریش پربھو نے کہا ہے کہ وہ خود صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور سینئر حکام کو تیزی سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن کو یقینی بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔عین شاہدین کے مطابق ٹرین کے کم سے ایک درجن ڈبے پٹری سے اترے ہیں۔ خبر لکھے جانے تک مقامی لوگ اور انتظامی ٹیمیں ریلیف کے کاموں میں مصروف تھیں اور لوگ کی جان بچانے میں لگی ہوئی ہیں۔