گرمیت رام رہیم نے صرف ریپ نہیں کیا ہے بلکہ اس نے بارباراعتماد کو ٹھوس پہونچایاہے ،اس کا جرم ناقابل معافی ہے ،یہ بہت بڑی سزا کا مستحق ہے :جسٹس جگدیپ سنگھ

نئی دہلی (ملت ٹائمز)

ریپ گرو بابارام رحیم نے سال 2007میں ایک ایسا لباس پہنا تھا جس پر تنازعہ ہو گیا تھا۔ایک اشتہار میں سکھوں کے دسویں گرو گووند سنگھ جی کے لباس میں رام رحیم کو دکھایا گیا تھا۔اس کے بعد سکھوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی اور عوانے مظاہرہ کیا تھا۔ بتادیںکہ خصوصی سی بی آئی عدالت نے رام رحیم کودوالگ الگ معاملے میں10-10سال کی جیل کی سزا دی ہے۔بابارام رحیم سنگھ اب قیدی نمبر1997بن چکا ہے،اسے اب قیدی لباس میں رہنا ہوگا،ریپ سے متعلق کیس میں یہ فیصلہ سنایاگیا۔لیکن رام رحیم کے الزامات کی ایک طویل فہرست ہے،اس پرسکھوں کے جذبات کوٹھیس پہنچانے سے لے کر قتل تک کے الزامات ہیں،تاہم سکھوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا معاملہ بعد میں ختم ہوگیا لیکن تب اس کی وجہ سے پنجاب میں کئی دنوں تک سماجی کشیدگی بنی رہی تھی۔رپورٹ کے مطابق، نومبر 2007میں آگرہ میں ایک پروگرام تھا۔اسی پروگرام سے منسلک پوسٹر میں رام رحیم کو گرو گووند سنگھ کے لباس میں دکھایا گیا تھا،بعد میں اس پروگرام کو منسوخ کرنا پڑا۔
ریپ کیس میں مجرم ڈیرہ سچا سودا سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کے لیے سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے سزا کا اعلان کر دیا ہے، اسے 10سال سزا دی گئی ہے،سزا پر بحث کرنے کے بعد رام رحیم نے جج کے سامنے رحم کی درخواست کی۔اس کیس کو سننے کیلئے روہتک جیل کے اندر ایک عدالت کا کمرہ بنایا گیا تھا۔پنچکولہ سے جج جگدپ سنگھ ہیلی کاپٹر سے روہتک پہنچے۔انہوں نے دونوں فریق کو بحث کرنے کے لئے 10-10منٹ دیا۔استغاثہ رام رحیم کے لئے عمر قید کی سزاکی درخواست کی تھی۔وہیں فریق ثانی نے کہا کہ رام رحیم سماجی کارکن ہیں۔انہوں نے لوگوں کی بہتری کے لئے کام کیا ہے۔اس کا نوٹس لیتے ہوئے سزا میں نرمی برتی جانی چاہئے۔
سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے پیر 28اگست، 2017کو ڈیرہ سچا سوداچیف بابا رام رحیم کو 15سال پرانے ریپ کیس میں دوالگ الگ معاملے میں10-10سال کی سزا سنائی ہے۔اسے سیکشن 376، 506اور 511 کے تحت سزا دی گئی ہے۔رام رحیم کو 25اگست کو مجرم قراردیاگیاتھا لیکن آج سزا دی گئی۔روہتک جیل میں سیکورٹی کے سبب ایک عدالت بنائی گئی تھی۔
سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ رام رحیم کا جرم سنگین ہے، اس لیے سخت سے سخت سزا دی جائے۔جبکہ گرمیت رام رحیم کے وکیل نے بابا کے سماجی کام اور عمر کی دلیل دے کر نرمی برتنے کی اپیل کی۔مدعی نے کہا کہ رام رحیم سماجی کارکن ہیں۔اس نے بہت سے عوامی فلاح و بہبودکے کام کئے ہیں،اسے سنجیدگی سے لے کر نرمی ہونی چاہئے۔وکیل نے بابا کی صحت کا بھی حوالہ دیا۔وکیل دفاع نے دلیل دی کہ رام رحیم نے کئی یتیم بچوں کاخیال رکھا،ہم نے فوج کے لئے خون عطیہ کیا ہے،اگر جیل چلے گئے تو یتیم بچوں کا گزارا مشکل ہو جائے گا۔اس دوران بابا مسلسل رو رہا تھا اور کہا کہ جج صاحب مجھے معاف دیجئے۔