میانمارنئی دہلی(ملت ٹائمز)
برمامیں روہنگیامسلمانوں پر ڈھائے جارہے مظالم کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہاہے ،1942 سے لیکر اب تک تقریبا دولاکھ سے روہنگیا مسلمانوں کا قتل کیا جاچکاہے ،سینکڑوں خواتین کی عصمت دری کی گئی ہے ،معصوم بچوں کو زندہ نذرآتش کیا گیا ہے ،گذشتہ 25 اگست کو ایک مرتبہ پھر تقریبا روہنگیا کے 30 گاﺅں میں برماکی سرکاری فوج اور رکھینے بڈھست گروپ نے دہشت گردی مچائی اور حملہ کرکے تقریبا تین سو کے قریب مسلمانوں کو موت کی نیند سلادیا ،مانگ ڈاﺅن ،بوٹھیڈوگ اور راتھی ڈوگ کے اضلاع میں تقریبا تیس گاﺅں کے مسلمانوں کو ٹارگٹ کرکے انہیں گولیوں بے بھون دیا گیااور خواتین کی عصمت دری کی گئی ۔
برما سے تعلق رکھنے والے محمد فیصل اراکانی نے اپنے فیس بک پوسٹ پر لکھاہے کہ 25اگست کو تیس سے زائدگاﺅں پر شدید حملہ کیا گیا ،کئی گاﺅں کو جلادیاگیا،ہزاروں خواتین کی عصمت دری کی گئی ،بچوں کو نذر آتش کردیاگیا انہوں نے لکھاہے کہ اس دہشت گردانہ حملہ میں ہونے والی اموات بے شمار ہے ،انہوں نے یہ شکوہ بھی کیاہے کہ یہاںانسانی حقوق کی کوئی تنظیم نہیں ہے ،روہنگیامسلمانوں کو رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ، ظلم کی انتہاءہوچکی ہے ۔
تعجب خیز بات یہ ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کا مسلسل برما کی سرکار ی فوج اور دہشت گردگروپ کی جانب سے قتل ہونے کا باوجود عالمی طاقتیں او راقوام متحدہ اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہیں ۔