واشنگٹن (ملت ٹائمزایجنسیاں)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھتے ہیں۔ وہ یہ بیانات داغتے وقت یہ نہیں دیکھتے کہ آج جو کہہ رہے ہیں کل اس پر قائم رہ سکیں گے یا نہیں، اور شاید انہیں اس سے کوئی فرق بھی نہیں پڑتا۔ جب سعودی عرب اور قطر کے درمیان حالات کشیدہ ہوئے تو صدر ٹرمپ نے قطر کو دہشتگردوں کا ساتھی قرار دینے میں دیر نہیں لگائی اور خود سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ اب انہوں نے ایک بار پھر حیران کن انداز میں پینترا بدلتے ہوئے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کو فون گھما دیا ہے اور ان سے مطالبہ کر دیا ہے کہ قطر کے ساتھ تنازعے کو پرامن سفارتی طریقے سے حل کریں۔ مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے سعودی فرمانروا کو کی گئی اس فون کال کا انکشاف وائٹ ہاﺅس کے ترجمان کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں مصر،بحرین اور متحدہ عرب امارات نے 5 جون سے قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کررکھے ہیں۔ سعودی عرب نے قطر کے ساتھ زمینی سرحد کو بند کردیا ہے جبکہ قطری ائیرلائن کے طیاروں کے اپنے ائیرسپیس میں داخلے پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے۔
سعودی مقاطعے کے بعد غذائی و روزمرہ استعمال کی دیگر اشیائ کیلئے ترکی اور ایران قطر کی مدد کررہے ہیں جبکہ تجارتی مال کی نقل و حمل کیلئے اومان کے سمندری راستے استعمال کئے جارہے ہیں۔ قطر کی جانب سے ان الزامات کی سختی سے تردید کی گئی ہے کہ اس کا کسی بھی شدت پسند گروہ سے کسی بھی نوعیت کا تعلق ہے۔





