نئی دہلی(ملت ٹائمز)
میانمار میں روہنگیامسلمانوں کے قتل عام اور ہزاروں بستیوں کے نذر آتش کرنے کے درمیان ہندوستان میں بھی روہنگیا مسلمانوں پرحملہ شروع کردیاگیاہے اور بڈھسٹ دہشت گردوں کے مظالم سے تنگ آکر ہندوستان میں پناہ لئے ہوئے برمی مسلمانوں کو موقع بہ موقع ہندو کمیونٹی کی جانب سے پریشان کیا جارہاہے ہے حالاں کہ اقوام متحدہ سے ہندوستان آنے کی اجازت ملی ہوئی ہے ،ایک ایسا ہی افسوسناک واقعہ گذشتہ کل عید الاضحی کی نماز سے قبل آیا جب فرید آباد کے مجیرا گاﺅں میں ہندﺅوں نے وہاں آباد 45 روہنگیا مسلمانوں پر قاتلانہ حملہ کردیا اور لاٹھی ،پتھر ،گراساجیسی چیزوں سے بری طرح پٹائی کی ۔
انڈین ایکسپریس کی رپوٹ کے مطابق ہریانہ کے فرید آباد ضلع میں بلب گڑھ علاقے میں واقع مجیرا گاﺅں میں تقریبا 45 روہنگیا مسلمان آباد ہیں ،عید لاضحی کے موقع پر بارگاہ خداوندی میں قربانی پیش کرنے کیلئے دو بھینس کا ان لوگوں نے انتظام کیا،جمعہ کی شام مقامی ہندﺅوں نے اعتراض کرنا شروع کردیا اور کہاکہ یہ بھینس کیوں لیکر آئے ہو،روہنگیا مسلمانوں نے کہاکہ سنیچر کو عیدالاضحی ہے ہم اس کی قربانی کریں گے اسی لئے خرید کر لائیں ہیں،مقامی ہندوﺅں نے کہاکہ تم اسے ذبح نہیں کرسکتے ہو،یہ ہمارے حوالے کردو ،روہنگیامسلمانوں نے جواب میں کہاکہ ہم اسے خرید کر لائیں ہیں آپ کیوں اور کس بنیاد پر دے دیں ،محمد شاکر نے بتایاکہ یہ سن کرو ہ لوگ غصہ ہوگئے اور کہنے لگے تم ہرگزاسے ذبح نہیں کرسکتے ہو ورنہ تم لوگوں کا انجام بہت بھیانک ہوگا،اس کے بعد روہنگیامسلمانوں نے کسی پریشانی سے بچنے کیلئے یہ فیصلہ کرلیاکہ کل ہم مارکیٹ میں لیکر جاکر واپس کردیں گے اور مقامی ہندﺅوں کو یہ یقین بھی دلادیاکہ ہم ان جانوروں کو ذبح نہیں کریں گے ۔
سنیچر کی صبح تقریبا 5بجے 20 افراد پر مشتمل ہندﺅوں کا ایک گروپ روہنگیا کے محلے میں پہونچ گیا اور اس نے لاٹھی ،ڈنڈا ،گراسا ،چھڑا وغیرہ سے حملہ شروع کردیا،دوخواتین کی عصمت دری کی اور کئی خواتین کو ننگا کردیاگیا،ان کے کپڑے پھاڑدیئے گئے ،محمد اللہ جنہیں پیٹاگیاتھا انہوں نے بتایاکہ فون وغیرہ بھی سبھی کا چھین لیاگیا اور کہاکہ اگر تم لوگوں نے پولس کو فون کرکے اطلاع دی تو رات کو دوبارہ ہم آئیں گے اور فائرنگ کرے جان سے ماردیں گے ۔رپوٹ کے مطابق ایف آئی آر درج ہوگئی تاہم اب تک کوئی کاروائی نہیں ہوسکی ہے ۔
واضح رہے کہ 45 افراد پر مشتمل روہنگیا مسلمانوں کا یہ گروپ دوسال قبل میانمار میں مظالم سے تنگ آکر دہلی آیاتھا پھر سال گذشتہ یہ گروپ دہلی سے مجیرا گاﺅں منتقل ہوکر وہیں مقیم ہوگیا ۔