روہنگیا مسلمانوں پرجاری تشدد کے خلاف ہندوستان اقوام متحدہ میں آواز بلند کرے، دیوبند میں احتجاج

(ملت ٹائمزسمیر چودھری)

آج شہر کے سیکڑوں نوجوانوںنے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر کئے جارہے ظلم و تشدد اور انسانیت سوز قتل و غارت گری پر میانمار حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک میمورنڈم صدر جمہویہ ہند کو ارسال کیا ،جس میں میانمار میں جاری انسانی قتل و غارت گری کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کے ساتھ ساتھ ملک میں پناہ گزیں روہنگیامسلمانوں کو ملک بدر کرنے کی مرکزی حکومت کی کوشش کو روکنے کامطالبہ کیاگیا۔ آج دوپہر دارالعلوم چوک پر جمع ہوئے سیکڑوں نوجوانوں نے میانمار حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مسجد رشید پر پہنچ کر ایس ڈی ایم رام ولاس یادو کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو میمورنڈم ارسال کیا۔میمورنڈم میں کہا گیا کہ میانمار میں وہاں کی حکومت کی شہ پر فوجی اور بدھشٹوں کے ذریعہ گزشتہ ایک ماہ سے روہنگیا مسلمانوں پر کی جارہی ظلم و بربریت سے پوری انسانیت شرمسار ہے، سیکڑوں لوگوں بشمول خواتین اور بچوں کابہیمانہ قتل کیا جاچکے، لاکھوں لوگ اپنا ملک اور گھر بار چھوڑ کر در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں ،جبکہ کچھ متاثرین پڑوسی ممالک بنگلہ دیش و ہندوستان میں پناہ لئے ہوئے ہیں،میانما حکومت نے اس انسانی قتل و غارت گری پر تمام عالمی قوانین کو بالائے طاق رکھا ہواہے،جس کے سبب پوری دنیاکے ساتھ ہندوستان کے مسلمان بھی سخت غصے اور صدمے میں ہیں۔ میمورنڈم میں کہاگیاہے کہ ہندوستان ایک مضبوط جمہوری ملک ہے، جہاں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے کروڑوں لوگ بستے ہیں،ساتھ ہی بین الاقوامی سطح پر ہندوستان ایک بڑی جمہوریت ہے ،جس کے سبب ہندوستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے پڑوس میں کی جارہی اس انسانیت سوز قتل غارت گری کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز بلند کرے اور میانمار سے اپنے تمام طرح کے تعلقات منقطع کرے۔ میمورنڈم میں مطالبہ کیاگیا ہے میانمار سے ہندوستان آئے پناہ گزینوں کے ساتھ عالمی قوانین کے مطابق سلوک کیاجائے اور مرکزی حکومت کے ذریعہ انہیں ملک بدر کرنے کی کوششوں کو روکا جائے ۔ صدرجمہوریہ سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ جب تک میانما ر میں مکمل طور پر امن بحال نہیںہوتاہے اس وقت تک میانمار کے متاثرین کو ملک میں پناہ دی جائے۔ احتجاج کے دوران میانمار حکومت اور آنگ سان سوچی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی گئی۔ میمورنڈم دینے والوں میں ایس پی لیڈر سیدحارث، مولانا لطف الرحمن صادق ،حاجی راحیل عثمانی،کفیل احمد، رمضانی،شاہنواز عرف مناّ صدیقی،سونو صدیقی،ندیم بابر، راو¿ مسیح اللہ،فیضان قریشی، ولی وقاص،عبدالقیوم شبو،قاری تصور حسین،ذیشان نجمی،یاسر انجم،شان الٰہی، جنید کاظمی وغیرہ سمیت درجنوں نوجوان شامل رہے۔