نیپیدو: (ملت ٹائمز/ایجنسیاں)
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کی نئی خوفناک حقیقت سامنے آ گئی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق میانمار کی فوج نے باقاعدہ مہم چلا کر رخائن میں آگ اورخون کا کھیل رچایا۔ اسکورچڈ ارتھ پالیسی ایک فوجی حکمت عملی ہے جس میں دشمن کے زیر استعمال جگہوں کو آگ لگا دی جاتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میانمار کی فوج اور بودھوں کی اس خوفناک مہم میں رخائن میں 80 علاقوں کو آگ لگا دی گئی، جبکہ جانیں بچانے کے لیے بھاگنے والے روہنگیا مسلمانوں کو گولیاں ماری گئیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جلے ہوئے دیہات کی سیٹلائٹ تصاویر بھی جاری کی ہیں۔ کرائسس رسپونس ڈائریکٹر ترانہ حسن کے مطابق یہ غلطی نہیں بلکہ اس کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی تھا۔ 25 اگست سے اب تک تقریباً چار لاکھ لوگ بنگلا دیش ہجرت کر چکےہیں۔ زندگی بچانے کے اس سفر نے بیشتر سے ان کے پیارے چھین لیے۔ میانمار کی فوج کا دعویٰ ہے کہ آپریشن کے نام پر کھیلے گئے اس خونی کھیل میں روہنگیا کے 40 فیصد علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ 471 میں سے 176 دیہات خالی ہیں جبکہ مزید روہنگیا گھر بار چھوڑ کر جا رہے ہیں